حیدرآباد ۔ 11 جنوری (سیاست نیوز) سیما آندھرا کی نمائندگی کرنے والے تلگودیشم کے رکن پارلیمنٹ مسٹر ایم وینو گوپال ریڈی نے ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی کی جانب سے اسمبلی میں سیما آندھرا کے ارکان اسمبلی پر حملہ کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے فوری معذرت خواہی کرنے کا ٹی آر ایس سے مطالبہ بصورت دیگر انتقام کے طور پر پارلیمنٹ میں سربراہ ٹی آر ایس مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے بال پکڑ لینے کا انتباہ دیا۔ واضح رہیکہ کل اسمبلی میں ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی نے کانگریس کے ارکان اسمبلی مسٹر جی وینکٹ ریڈی اور مسٹر ڈی سرینواس سے الجھ پڑے تھے جس پر آج سیما آندھرا کی نمائندگی کرنے والے تلگودیشم کے رکن پارلیمنٹ مسٹر ایم وینو گوپال ریڈی نے سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تقسیم ہونے سے قبل ٹی آر ایس اسمبلی میں غنڈہ گردی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ اگر ریاست تقسیم ہوگی تو حیدرآباد اور علاقہ تلنگانہ میں سیما آندھرا عوام کا کیا حشر ہوگا۔ اس کا اندازہ ہوتا ہے۔
انہوں نے ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی کو کانگریس کے دو ارکان اسمبلی سے فوری معذرت خواہی کرنے کا مطالبہ کیا بصورت دیگر پارلیمنٹ میں سربراہ ٹی آر ایس مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے بال پکڑنے کا انتباہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ٹی آر ایس کی قیادت میں علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل پاتا ہے تو حیدرآباد میں سیما آندھرا کے جان و مال کو خطرہ ہونے کے خدشات کا اظہار کیا۔ تلگودیشم کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کسی بھی صورت میں لوک سبھا کو تلنگانہ کا بل نہیں پہنچے گا اگر مرکزی حکومت اس کو زبردستی پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی کوشش کرے گی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ آرٹیکل 3 کا اس وقت ملک کے 562 چھوٹے صوبوں کو ضم کرنے کیلئے روشناس کرایا گیا تھا۔ تاہم مرکزی حکومت اس کا بیجا استعمال کرتے ہوئے غیر دستوری طریقہ سے ریاست کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔