وعدوں کی تکمیل میں ناکامی سے کسان اور نوجوان پریشان
حیدرآباد ۔ 27۔ مئی (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ جنا سمیتی پروفیسر کودنڈا رام نے کہا کہ ٹی آر ایس بتدریج عوام میں اپنا اثر کھو رہی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کودنڈا رام نے کہا کہ لوک سبھا کے نتائج سے عوامی ناراضگی کا اندازہ ہوچکا ہے۔ ٹی آر ایس نے عوام سے جو وعدے کئے تھے، ان کی تکمیل میں ناکام ہوچکی ہے جس کے سبب رائے دہندے ٹی آر ایس سے مایوس ہیں۔ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس نے جو مظاہرہ کیا تھا وہ لوک سبھا میں باقی نہیں رہا ۔ کودنڈا رام نے کہا کہ اگر حکومت کے رویہ میں تبدیلی نہیں آئی تو آئندہ انتخابات تک عوام ٹی آر ایس کے متبادل کی تلاش کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کسان مختلف مسائل کا شکار ہیں۔ فصلوں کی امدادی قیمت کے لئے کسانوں کو عہدیداروں کے پاس چکر کاٹنے پڑ رہے ہیں ۔ انہوں نے کویتا کی شکست کو کسانوں کی ناراضگی کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ کسانوں نے اپنی عزت نفس کا ثبوت دیا ہے ۔ گزشتہ پانچ برسوں سے محض وعدے کئے جارہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ نظام آباد کا نتیجہ حکومت کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے۔ کودنڈا رام نے کہا کہ گریجنوں کی اراضیات کے مسئلہ کی یکسوئی میں ٹی آر ایس حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ گزشتہ پانچ برسوں میں تلنگانہ میں بیروزگاری کی شرح میں اضافہ ہوگیا۔ تلنگانہ جدوجہد کے دوران کے سی آر نے نوجوانوں سے جو وعدے کئے تھے ، ان پر عمل آوری نہیں ہوئی۔ ایک بھی بیروزگار نوجوان کو روزگار فراہم نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا چناؤ میں ٹی آر ایس کی شکست کی اہم وجہ کے سی آر کی ڈکٹیٹر شپ ہے ۔ حکومت کے غیر جمہوری اور غیر دستوری اقدامات کے نتیجہ میں عوام نے سبق سکھایا ہے ۔ کودنڈا رام نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ انتخابی وعدوں کی تکمیل کیلئے سنجیدگی سے قدم اٹھائیں۔