ٹی آر ایس سے ہی سنہری تلنگانہ کی تشکیل ممکن

کانگریس اور تلگو دیشم کے پروپگنڈہ کا شکار نہ ہونے کا مشورہ : کے چندر شیکھر راؤ کا نلگنڈہ میں خطاب
حیدرآباد ۔ 23 ۔ اپریل (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے سربراہ چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ تلنگانہ کی پسماندگی اور سنہری تلنگانہ کی تشکیل صرف ٹی آر ایس سے ہی ممکن ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ انتخابات میں ٹی آر ایس کو بھاری اکثریت سے کامیاب کرے۔ کے سی آر نے پارٹی کے انتخابی مہم کے طور پر آج ضلع نلگنڈہ کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور پارٹی امیدواروں کی مہم میں حصہ لیا ۔ چندر شیکھر راؤ نے عوام سے کہا کہ وہ اس نازک موڑ پر کانگریس اور تلگو دیشم کے پروپگنڈہ کا شکار نہ ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ووٹ کے استعمال میں ذرا بھی غلطی یا غفلت ہوگی تو اس کا خمیازہ آنے والی نسلوں کو بھگتنا پڑے گا ۔ کانگریس اور تلگو دیشم سے کبھی بھی تلنگانہ کی ترقی کی امید نہیں کی جاسکتی۔ اگر ان جماعتوں کے ہاتھ اقتدار مل جائے تو وہ صرف اپنے مفادات کی تکمیل پر توجہ دیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 50 برسوں کے دوران کانگریس اور تلگو دیشم نے ریاست پر حکمرانی کی لیکن تلنگانہ کی ترقی کو یکسر فراموش کردیا گیا۔

انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ تلگو دیشم اور کانگریس پر دوبارہ بھروسہ نہ کریں بلکہ نئی ریاست کی تعمیر نو کا ٹی آر ایس کو موقع دیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی تلنگانہ کی ترقی اور تمام طبقات کے ساتھ مساوی انصاف کیلئے ایک جامع منصوبہ رکھتی ہیں۔ انہوں نے انتخابی منشور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ درج فہرست اقوام اور اقلیتوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں دستوری ترمیم کیلئے مرکز پر دباؤ بنایا جائے گا۔ کے سی آر نے وعدہ کیا کہ اقلیتوں اور کمزور طبقات کی بھلائی کے سلسلہ میں انتخابی منشور میں جو وعدے کئے گئے ان پر ہر صورت میں عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ آندھرائی طاقتیں آج بھی تلنگانہ میں اپنا تسلط برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے اور کانگریس کے تلنگانہ قائدین ان کے اشارہ پر کام کر رہے ہیں۔ تلنگانہ قائدین کو مختلف عہدوں کا لالچ دیتے ہوئے اپنے مفادات کی تکمیل کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔ کے سی آر نے الزام عائد کیا کہ نلگنڈہ سے تعلق رکھنے والے سینئر کانگریسی قائد جانا ریڈی نے تلنگانہ تحریک میں حصہ لینے والوں پر مقدمہ درج کرایا۔ انہوں نے عوام سے سوال کیا کہ مرکزی وزیر جئے پال ریڈی نے ایک بار بھی تلنگانہ کے مسئلہ پر وزارت سے استعفیٰ نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا کو تلنگانہ سے پانی کی سربراہی کیلئے تعمیر کردہ پوتی ریڈی پاڈو پراجکٹ کی منظوری پونالہ لکشمیا کے دور میں ہوئی اور وہ اس وقت وزیر آبپاشی تھے۔ انہوں نے نلگنڈہ کے سینئر قائد اتم کمار ریڈی کو تلنگانہ سے ناانصافیوں کیلئے ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ خود اس بات کا جائزہ لیں کہ نئی ریاست تلنگانہ کا اقتدار کس کے ہاتھ میں ہونا چاہئے اور کونسی پارٹی ان کے مسائل کو حل کرسکتی ہے۔ کے سی آر نے کہا کہ مجوزہ انتخابات کئی اعتبار سے اہمیت کے حامل ہیں اور اگر عوام اس مرتبہ ووٹ دینے کے سلسلہ میں درست فیصلہ نہ کریں تو علاقہ کے مسائل جوں کے توں برقرار رہیں گے۔ مجوزہ انتخابات تلنگانہ کی مستقبل سے وابستہ ہیں اور ٹی آر ایس کے ہاتھوں میں تلنگانہ ریاست محفوظ رہے گی۔ چندر شیکھر راؤ نے نلگنڈہ میں فلورائیڈ کے مسئلہ کی یکسوئی کا تیقن دیا اور صاف پینے کے پانی کی سربراہی کو یقینی بنانے کا وعدہ کیا ۔ انہوں نے کسانوں کو اراضی کی فراہمی اور غریبوں کو مکانات اور طبی سہولتوں کا وعدہ کیا ۔ کے سی آر نے کہا کہ تلنگانہ میں ہر غریب کو کے جی تا پی جی مفت تعلیم فراہم کی جائے گی اور حکومت کیلئے اس سلسلہ میں بجٹ کوئی مسئلہ نہیں رہے گا۔