حیدرآباد 20 جون ( پی ٹی آئی ) نوٹ برائے ووٹ اسکام پر تلگودیشم ۔ ٹی آر ایس کے مابین جاری تنازعہ آج اس وقت نیا موڑ اختیار کرگیا جب آندھرا پردیش پولیس نے ٹی نیوز چینل کو نوٹس جاری کردی ۔ یہ چینل تلنگانہ میں ٹی آر ایس کا قریبی چینل سمجھا جاتا ہے ۔ آندھرا پردیش پولیس نے چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو اور نامزد رکن اسمبلی ایلوس اسٹیفنسن کے مابین ہوئی بات چیت کے مبینہ ٹیپس کو نشر کرنے پر یہ نوٹس جاری کی ہے ۔ چینل کو نوٹس کی اجرائی پر ذرائع ابلاغ برادری کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا ہے اور نوٹس کی اجرائی کو چندرا بابو نائیڈو حکومت کی غیر جمہوری اور غیر دستوری کارستانی قرار دیا گیا ہے ۔ یہ نوٹس چینل کو کل رات جاری کی گئی ۔ اس میں چینل سے کہا گیا ہے کہ وہ تین دن یہ جواب دے کہ اس کے خلاف مناسب قانونی کارروائی کیوں نہیں کی جانی چاہئے ۔ پولیس کا ادعا تھا کہ بات چیت کا جو ٹیپ چینل پر پیش کیا گیا ہے وہ رسوا کن تھا ۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 7 جون کو شام 8.30 بجے شام جو پروگرام ٹیلی کاسٹ کیا گیا اس کے نتیجہ میں عوامی نظم اور لا اینڈ آرڈر متاثر ہوسکتا ہے ۔ یہ پروگرام کیبل ٹی وی نیوز نیٹ ورک قانون کے دفعہ 5 کے رول 6 کی خلاف ورزی کار مرتکب ہے ۔ یہ ٹیپ جھوٹا ‘ رسوا کن اور صرف نصف سچائی کو پیش کرتا ہے ۔ تلنگانہ ایم ایل سی انتخابات میں نامزد رکن اسمبلی کی تائید تلگودیشم امیدوار کے حق میں حاصل کرنے کی کوشش کے طور پر چندر ابابو نائیڈو کی اسٹیفنسن سے بات چیت کو اس پروگرام میں پیش کیا گیا تھا ۔ تلنگانہ کے تلگودیشم رکن اسمبلی ریونت ریڈی اور دو دوسروں کو اس سلسلہ میں گرفتار کرلیا گیا ہے اور وہ عدالتی تحویل میں ہیں۔ ان پر رکن اسمبلی کو رشوت دینے کی کوشش کا الزام ہے ۔ اس ٹیپ کو پیش کئے جانے کے بعد آندھرا پردیش اور تلنگانہ کی برسر اقتدار جماعتوں کے مابین الزامات و جوابی الزامات کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا اور تلگودیشم کارکنوں نے ٹی آر ایس اور ٹی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کے خلاف کئی ایف آئی آر درج کروائے ہیں۔ ٹی وی چینل کو ملی نوٹس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے چینل کے سی ای او نارائن ریڈی نے کہا کہ پولیس کو ایسی نوٹس جاری کرنے کا کوئی اختیار ہیں ہے جبکہ اس نے فوٹیج کا سائینسی طور پر مشاہدہ نہیں کروایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چینل کی جانب سے اس سلسلہ میں صدر جمہوریہ ‘ وزیر اعظم ‘ گورنر اور پریس کونسل آف انڈیا میں شکایت درج کروائی جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹس کی اجرائی ہی غلط ہے ۔ آندھرا پردیش پولیس کو اس طرح کی نوٹس جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے ۔ پولیس آزادی صحافت کو کچل نہیں سکتی ۔ تلنگانہ یونین آف ورکنگ جرنلسٹس نے نوٹس کی اجرائی پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر دستوری اور غیر جمہوری قرار دیا ہے ۔