ٹی آر ایس حکومت کے 100 دن، کار کردگی پر مباحث کے لئے کانگریس کا چیلنج

سیاسی بے روزگاری کو ختم کرنے تحریک تلنگانہ کے احیاء کا الزام: صدر تلنگانہ کانگریس پنالہ لکشمیا
حیدرآباد /11 ستمبر (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس پنالہ لکشمیا نے ٹی آر ایس حکومت کے 100 دن کی کار کردگی پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو کھلے مباحث کا چیلنج کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سیاسی مفادات کے لئے پارٹیاں تبدیل کرنے والے چندر شیکھر راؤ جب بے روزگار تھے تو انھوں نے علحدہ تلنگانہ ریاست کی تحریک شروع کی، جب کہ کانگریس پارٹی بالخصوص سونیا گاندھی نے 60 سالہ تلنگانہ تحریک کا جائزہ لے کر مزید قربانیوں کو روکنے اور عوام کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دی، تاہم سربراہ ٹی آر ایس نے تلنگانہ تحریک کی کامیابی پر جشن منانے والے عوام سے جھوٹے وعدے کرکے انھیں ہتھیلی میں جنت دکھائی، جب کہ عوام سے کئے گئے وعدوں پر عمل آوری ناممکن ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کی 100 دن کی تکمیل کے باوجود چیف منسٹر تلنگانہ ایک بھی وعدہ پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ اب تک کسان خشک سالی اور برقی کی قلت سے پریشان تھے، لیکن اب بارش ہونے کے بعد تخم کے حصول کے لئے پریشان ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کے پاس زرعی پالیسی کا فقدان ہے، جس کی وجہ سے کسان پریشان ہوکر خودکشی کر رہے ہیں۔ ٹی آر ایس حکومت کی کار کردگی صفر ہے، کیونکہ 100 دن میں کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ مسائل مزید بڑھ گئے ہیں، عوام غیر یقینی صورت حال کا شکار ہیں، سماج کا کوئی بھی طبقہ ٹی آر ایس حکومت کی کار کردگی سے مطمئن نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی کار کردگی سے ناراض عوام میدک کے ضمنی انتخاب میں کانگریس کو کامیاب بناکر ٹی آر ایس کو سبق سکھائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ کو برقی کے معاملے میں کوئی تجربہ نہیں ہے، کیونکہ تین سال میں 15 ہزار میگاواٹ برقی پیدا کرنے کا اعلان ان کی نااہلی کا ثبوت ہے۔