حیدرآباد۔/3جون، ( سیاست نیوز) تلنگانہ تلگودیشم پارٹی نے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی زیر قیادت تلنگانہ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور تلنگانہ حکومت کی ناکامیوں پر مبنی ’’ چارج شیٹ ‘‘ جاری کی۔ آج یہاں این ٹی آر ٹرسٹ بھون میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے رکن پولیٹ بیورو و سابق رکن راجیہ سبھا تلگودیشم پارٹی مسٹر آر چندر شیکھر ریڈی اور قائد تلنگانہ تلگودیشم مقننہ پارٹی مسٹر ای دیاکر راؤ نے حکومت کی ناکامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے گزشتہ ایک سال میں حکومت کی جانب سے کی گئی غلطیوں، کرپشن، کسانوں کی خودکشی واقعات، برقی مسائل پر مرتب کردہ چارج شیٹ جاری کی اور چیف منسٹر پر آمرانہ اور غیر جمہوری فیصلوں کے ساتھ ساتھ غیر مجاز قبضوں کے معاملوں میں ملوث پائے جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دلت طبقہ کے قائد کو چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے دھوکہ دیا۔ علاوہ ازیں کے جی تا پی جی تعلیم، دلت طبقہ کو تین ایکر اراضی کی تقسیم، شہیدان تلنگانہ کے افراد خاندان کو مالی امداد، ملازمتوں اور روزگار کے مواقع، ہر اسمبلی حلقہ میں ایک لاکھ ایکر اراضیات کو پانی کی سربراہی،
دو بیڈ روم والے مکانات کی تعمیر، تلنگانہ جدجہد میں حصہ لینے والے جہد کاروں کی حکومت میں حصہ داری، مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات ، تمام غریبوں کو وظائف کی فراہمی کے علاوہ زرعی شعبہ کیلئے 8گھنٹے مسلسل برقی سربراہی و دیگر وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام ہوجانے اور عوام کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ایم ایل سی انتخابات میں ارکان اسمبلی کو خریدنے کی شروعات ٹی آر ایس نے کی تھی۔ ان قائدین نے کہا کہ حکومت تشکیل پائے ایک سال مکمل ہوا لیکن اس کے باوجود بھی کوئی ایک مسئلہ کا حل نہیں ہوسکا جبکہ شہیدان تلنگانہ کے افراد خاندان کو مالی امداد فراہم کرنے میں بھی تساہل برتا جارہا ہے۔ انہوں نے آج تک سینکڑوں شہیدان تلنگانہ کے افراد خاندان مالی امداد کی آس لگائے بیٹھے ہوئے ہیں اور وہ تمام ناامید دکھائی دے رہے ہیں۔ ان قائدین نے مزید کہا کہ علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کا خواب تو پورا ہوگیا لیکن عوامی توقعات کے مطابق چندر شیکھر راؤ کی زیر قیادت حکومت اقدامات کرنے اور کام کرنے میں ناکام ثابت ہورہی ہے۔ تلگودیشم قائدین نے مزید کہا کہ صرف عوام کے ڈر وخوف کے باعث گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن انتخابات منعقد کروانے سے گھبرا رہے ہیں۔