ٹی آر ایس حکومت کے خلاف بعض تلگو اخبارات کی مہم گمراہ کن

عثمانیہ کے احتجاجی طلبہ کا تلنگانہ تحریک سے لا تعلق ، وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی کا ردعمل
حیدرآباد۔/19ستمبر، ( سیاست نیوز) وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے بعض تلگو اخبارات کی جانب سے ان سے متعلق گمراہ کن خبروں کی اشاعت پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے ایک تلگو اخبار کی جانب سے ان سے متعلق شائع کی جارہی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ وہ مذکورہ اخبار کے خلاف پریس کونسل آف انڈیا سے نمائندگی کریں گے۔ انہوں نے الزام عائدکیا کہ ایک تلگو روز نامہ آندھرا جیوتی منصوبہ بند انداز میں ان کے اور ٹی آر ایس پارٹی کے خلاف مخالف خبریں شائع کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان خبروں کی بنیاد پر بی جے پی کی طلبہ تنظیم اے بی یو پی اور ٹی این ایس ایف کے طلبہ یونیورسٹی میں احتجاج کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس اور ان کے خلاف احتجاج کرنے والے یہ طلباء نے کبھی بھی تلنگانہ تحریک میں حصہ نہیں لیا۔ واضح رہے کہ کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے مسئلہ پر این نرسمہا ریڈی سے منسوب ایک بیان پر طلبہ یونیورسٹی میں احتجاج کررہے ہیں۔ نرسمہا ریڈی نے کہا کہ انتخابات سے قبل کے سی آر ڈاون ڈاون کے نعرے لگانے والے طلبہ ہی آج حکومت کے خلاف احتجاج کررہے ہیں اور ان کا تلنگانہ ایجی ٹیشن سے کوئی تعلق نہیں رہا۔ انہوں نے طلبہ کی جانب سے اس طرح کے رویہ پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسے طلبہ جنہوں نے تلنگانہ تحریک میں حصہ لیا اور قربانیاں دیں وہ انہیں سلام کرتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تحریک کے دوران گرفتار کئے گئے اور مقدمات کا سامنا کرنے والے طلبہ کو چندر شیکھر راؤ نے نہ صرف رہا کیا بلکہ مقدمات سے دستبرداری کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کنٹراکٹ ملازمین کے مسئلہ پر نئی دہلی میں ان کی جانب سے ظاہر کردہ خیالات کو تلگو اخبار نے توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ انہوں نے صرف اس بات کو دہرایا تھا کہ حکومت کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے میں سنجیدہ ہے اور چیف منسٹر اس وعدہ پر ضرور عمل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے کنٹراکٹ ملازمین کے ساتھ ناانصافی کی تھی اور ٹی آر ایس حکومت انہیں انصاف فراہم کرے گی۔