ٹی آر ایس حکومت کی ناکامی کے خلاف کل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرس پر کانگریس کا احتجاج

حیدرآباد /10 ستمبر (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس پنالہ لکشمیا نے ٹی آر ایس حکومت کی ناکامی کے خلاف تلنگانہ اضلاع کے تمام ہیڈ کوارٹرس پر احتجاجی دھرنا منظم کرنے کا اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ عوام کو ہتھیلی میں جنت دکھاکر دھوکہ دہی کے ذریعہ اقتدار حاصل کرنے والے مسٹر کے چندر شیکھر راؤ اپنے دور اقتدار کے 100 دن مکمل کرنے کے باوجود انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں میں سے کوئی ایک وعدہ بھی پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے، کیونکہ انھوں (کے سی آر) نے علحدہ ریاست کی تشکیل، معاشی صورت حال، سرکاری مشنری کے مسائل اور عمل آوری کی گنجائش کا جائزہ لئے بغیر صرف اقتدار کے لالچ میں عوام سے جھوٹے وعدے کئے تھے، جن پر عمل آوری ٹی آر ایس کے لئے شیر پر سوار ہونے کے مترادف ہو گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ قرض معاف ہونے کی امید ختم ہونے کے بعد اب تک تلنگانہ کے 165 کسان خودکشی کرچکے ہیں، اس طرح حکومت کسانوں اور عوام کا اعتماد حاصل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے،

جس کے خلاف بطور احتجاج کانگریس 12 ستمبر کو تلنگانہ اضلاع کے ہیڈ کوارٹرس اور کلکٹریٹ کے روبرو احتجاجی دھرنا منظم کرے گی، جب کہ انتخاب کے پیش نظر ضلع میدک کو دھرنا سے مستثنی رکھا گیا ہے۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس نے کانگریس قائدین، کیڈر، عوام بالخصوص کسانوں سے اس احتجاجی دھرنا میں کثیر تعداد میں شامل ہوکر کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 60 سالہ تحریک اور کئی قربانیوں کے بعد علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل پائی ہے، اس کے باوجود نئی ریاست کے کسان خود کشی کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس نے کسانوں کے ایک لاکھ روپئے کے قرضہ جات معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اب تک اس پر عمل آوری نہیں ہوئی، جب کہ برقی کی قلت سے مزید مسائل پیدا ہو رہے ہیں، تاہم چیف منسٹر مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے سنگاپور کا دورہ کرتے ہوئے تلنگانہ عوام کو صرف خواب دکھا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پولیس گاڑیوں کی خریدی پر پانی کی طرح پیسہ بہایا گیا، جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔