ٹی آر ایس حکومت کی خدمات کا عوام سے حوصلہ افزاء ردعمل

ورنگل میں پارٹی جلسہ عام میں عوام کے ہجوم سے نئی تاریخ رقم وزیر فینانس ایٹالہ راجندر کا بیان
حیدرآباد۔/28اپریل، ( سیاست نیوز) وزیر فینانس ای راجندر نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے گزشتہ تین برسوں میں عوام کی جو خدمت کی ہے اس کے نتائج ورنگل کے جلسہ عام میں دیکھے گئے جہاں لاکھوں کی تعداد میں عوام نے شرکت کرتے ہوئے پارٹی اور حکومت کی تائید کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے راجندر نے کہا کہ برسراقتدار پارٹی کے جلسہ عام میں لاکھوں کی تعداد میں عوام کی شرکت کسی تاریخ سے کم نہیں، عام طور پر عوام برسراقتدار پارٹی سے ناراض ہوتے ہیں کیونکہ انہیں وعدوں کی تکمیل کے سلسلہ میں مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ٹی آر ایس حکومت نے گزشتہ 3 برسوں میں نہ صرف انتخابی وعدوں کی تکمیل کی بلکہ کئی ایک نئی ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات کا آغاز کرتے ہوئے ملک میں نمبر ون ریاست کا درجہ حاصل کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام نے پھر ایک مرتبہ یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ برسر اقتدار پارٹی کے ساتھ ہیں۔ وزیر فینانس نے جلسہ عام میں شرکت پر عوام سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے عوامی نمائندوں کی جانب سے جلسہ کی کامیابی کیلئے کی گئی مساعی کی ستائش کی۔ کانگریس اور تلگودیشم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر فینانس نے کہا کہ عوامی تائید سے محروم یہ جماعتیں الزام تراشی کے ذریعہ سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پر الزام تراشی کا عوام پر کوئی اثر نہیں ہوگا اور ان جماعتوں کی اہمیت عوام کے درمیان ختم ہوچکی ہے۔ عہدوں اور عوامی تائید سے محروم کانگریس اور تلگودیشم قائدین کو الزام تراشی سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے کیلئے آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت مقررہ مدت میں پراجکٹس کی تکمیل کا منصوبہ رکھتی ہے اور کوئی بھی طاقت اس منصوبہ کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال میں مشن بھگیرتا کے تحت ہر گاؤں کو صاف پینے کا پانی فراہم کیا جائے گا۔ چیف منسٹر کی جانب سے کسانوں کی بھلائی کے اعلانات اور فی ایکر 4 ہزار روپئے امداد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر فینانس نے کہا کہ کسانوں کو دو فصلوں کیلئے ان کی اراضی کے اعتبار سے یہ رقم ادا کی جائے گی۔ پہلے مرحلہ کی رقم آئندہ ماہ کی 15 تاریخ تک کسانوں کے اکاؤنٹ میں جمع کردی جائے گی۔ انہوں نے اپوزیشن کو مشورہ دیا کہ وہ بے بنیاد الزام تراشی کے بجائے تعمیری تجاویز پیش کرتے ہوئے ریاست کی ترقی میں حصہ دار بنیں۔