حکومت مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظا ت فراہم کرنے میں ناکام: صدر پی سی سی تلنگانہ
حیدرآباد /19 جون (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے وعدہ کے مطابق مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم نہ کرنے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اقتدار حاصل ہونے کے بعد ٹی آر ایس نے مسلم تحفظات کے وعدہ کو فراموش کردیا۔ انھوں نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست میں دوسری مرتبہ ماہ رمضان آیا ہے، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ مسلمانوں کو اب تک تحفظات نہیں مل سکے، جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے اقتدار حاصل ہونے کے بعد چار ماہ میں تحفظات فراہم کرنے کے علاوہ وقف جائدادوں سے ناجائز قبضے برخاست کرنے اور اسے وقت بورڈ کے حوالے کرنے اور وقف بورڈ کو قانونی موقف عطا کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن ان وعدوں پر آج تک عمل آوری نہیں ہوئی اور نہ اس سلسلے میں چیف منسٹر سنجیدہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسمبلی میں گورنر کے خطبہ پر اظہار تشکر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے کے سی آر نے کہا تھا کہ مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کی فراہمی کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جو ایک ماہ اپنی رپورٹ پیش کردے گی اور رپورٹ وصول ہونے کے بعد ایک ماہ میں تاملناڈو کے طرز پر مسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اسی طرح گزشتہ سال ماہ رمضان میں حکومت کی افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے آئندہ سال ماہ رمضان سے قبل مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، مگر اب تک مسلمان تحفظات کے ثمرات سے محروم ہیں۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ماہ رمضان کے تحفہ کے طورپر مسلمانوں کو تحفظات فراہم کئے جائیں۔ اسی دوران ورکنگ پریسیڈنٹ ملو بٹی وکرامارک نے کہا کہ اگر مسلمانوں سے کئے گئے وعدے بالخصوص 12 فیصد مسلم تحفظات کو عملی جامہ نہیں پہنایا گیا تو کانگریس پارٹی، ٹی آر ایس حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مہم کا آغاز کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ ایمسٹ کی کونسلنگ اور ملازمتوں کی فراہمی سے قبل تحفظات نہیں فراہم کئے گئے تو مسلمانوں کا بہت بڑا نقصان ہوگا۔