ایک سال کے دوران مایوس کن کار کردگی: کانگریس
حیدرآباد /2 جون (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کی ایک سالہ کار کردگی کی بنیاد پر چیف منسٹر کے سی آر کو 100 میں صرف 5 نشانات حاصل ہوں گے۔ آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کا ایک سالہ دور حکومت مایوس کن رہا اور عوام نے اس سے جو امیدیں وابستہ کی تھیں، ان پر پانی پھر گیا۔ سماج کا کوئی بھی طبقہ حکومت کی کار کردگی سے مطمئن نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی کار کردگی ٹھپ ہو گئی ہے، وزراء کو اختیارات نہیں ہیں، فلاحی اسکیمات برائے نام ہیں، جس کی وجہ سے ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی بھی حکومت کی کار کردگی سے مطمئن نہیں ہیں اور پارٹی میں انھیں اور ان کی خدمات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تلگودیشم، کانگریس اور دیگر جماعتوں سے ٹی آر ایس میں شامل ہونے والوں کو وزارت اور کونسل کے عہدے دیئے جا رہے ہیں، جب کہ ابتدا سے پارٹی کے لئے خدمات انجام دینے والوں کو پس پشت ڈالا جا رہا ہے، یہاں تک کہ ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی کو چیف منسٹر سے ملاقات کے لئے تین تین ماہ تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ انھوں نے تعلیمی نصاب میں علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے والی سونیا گاندھی کا نام شامل نہ کرنے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے استفسار کیا کہ بھوک ہڑتال کے وقت کھمم کے ہاسپٹل میں کے سی آر نے لیموں کا رس پیا تھا، اس واقعہ کو شامل نہ کرنے کی وجوہات کیا ہیں؟۔ انھوں نے مجوزہ گریٹر حیدرآباد کے انتخابات کے پیش نظر بڑے پیمانے پر تشہیر اور علحدہ تلنگانہ تشکیل دینے والی سونیا گاندھی کو نظرانداز کرنے کا حکومت پر الزام عائد کیا۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس نے کہا کہ تلنگانہ عوام کے دیرینہ مطالبہ کی تکمیل کے علاوہ سونیا گاندھی نے تلنگانہ کی ترقی کے لئے مختلف اسکیمات اور پروگرامس کا بھی بل کے ذریعہ اعلان کیا تھا، تاہم ایک سال مکمل ہونے کے باوجود چیف منسٹر کے سی آر تلنگانہ کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنے میں ناکام ہو گئے۔ انھوں نے کہا کہ کے سی آر تلنگانہ کی دولت اور قدرتی وسائل کو لوٹنے کا آندھرا والوں پر الزام عائد کرتے تھے، مگر اب ان کی حکومت واٹر گرڈ پراجکٹ اور دیگر اسکیمات کو آندھرائی کنٹراکٹرس کے حوالے کر رہی ہے۔