ٹی آر ایس حکومت میں کسانوں کے سنہری دور کا آغاز

رعیتو بندھو اور بیمہ اسکیم سے خوشحالی، ویر ہاؤزنگ کارپوریشن کی ڈائمنڈ جوبلی سے ہریش راؤ کا خطاب

حیدرآباد۔/25اگسٹ، ( سیاست نیوز) وزیر آبپاشی ہریش راؤ نے کہا کہ ٹی آر ایس دور حکومت میں تلنگانہ کے کسانوں کیلئے سنہری دور ہے اور ملک کی کسی بھی ریاست میں کسانوں کی بھلائی کیلئے اس قدر اسکیمات نہیں جو تلنگانہ میں ہیں۔ وزیر آبپاشی آج تلنگانہ ویر ہاؤزنگ کارپوریشن کی ڈائمنڈ جوبلی تقاریب سے خطاب کررہے تھے۔ ہریش راؤ نے سابقہ حکومتوں اور متحدہ آندھرا پردیش میں کسانوں کی زبوں حالی کا ذکر کیا اور کہا کہ کسی بھی حکومت نے کسانوں کی بھلائی پر توجہ نہیں دی جس کے نتیجہ میں کسان خودکشی پر مجبور تھے۔ کے سی آر نے تلنگانہ تحریک کے دوران وعدہ کیا تھا کہ نئی ریاست میں کسانوں کو خودکشی کیلئے مجبور ہونا نہیں پڑیگا کیونکہ ہر کسان کے چہرے پر خوشحالی رہے گی۔ تلنگانہ ریاست میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات ختم ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غذائی اجناس کے تحفظ کیلئے تلنگانہ میں ویر ہاؤزنگ کارپوریشن کے تحت عصری سہولتوں کے ساتھ گودام موجود ہیں۔ گوداموںکی تعمیر میں تلنگانہ نمبر ون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت میں کسانوں کیلئے رعیتو بیمہ، رعیتو بندھن جیسی اسکیمات کا آغاز کیا گیا جس سے کسانوں کے ہر گھر میں خوشحالی دیکھی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات میں تلنگانہ ملک میں نمبر ون ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ غذائی اجناس کے تحفظ کے سلسلہ میں تلنگانہ نے جو قدم اٹھائے ہیں وہ ملک کیلئے مثال ہے۔ چیف منسٹر کی خصوصی دلچسپی اور ویر ہاوزنگ کارپوریشن کے عہدیداروں اور ملازمین کی محنت کے نتیجہ میں یہ اعزاز حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوداموں کی تعمیر کیلئے چیف منسٹر نے فراخدلانہ فنڈز جاری کئے ہیں۔ 2014 میں اسوقت کی کانگریس حکومت نے 10 لاکھ ٹن کی گنجائش والے گودام تعمیر کئے تھے جبکہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد گوداموں کی گنجائش 21 لاکھ ٹن تک پہنچ چکی ہے۔ کانگریس دور حکومت میں 80 فیصد ایکوٹنسی کی شرح تھی جبکہ ٹی آر ایس دور حکومت میں اس شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ متحدہ آندھرا پردیش میں جس قدر گودام موجود تھے اس سے زیادہ گودام گزشتہ چار برسوں میں تعمیر کئے گئے۔ سابق میں زرعی پیداواری اشیاء کیلئے خانگی گوداموں کو استعمال کیا جاتا تھا اور ان کے مکمل ہونے کے بعد سرکاری گودام استعمال کئے جاتے تھے۔ انہوں نے مشن کاکتیہ کے تحت تالابوں کی تعمیر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 12 لاکھ ایکر آیاکٹ تک توسیع دی گئی ہے۔ کسانوں کو فصل سبسیڈی کے طور پر فی ایکر 4 ہزار روپئے اور کسان کی موت پر 5 لاکھ روپئے کا بیمہ ادا کیا جارہا ہے۔ انہوں نے زرعی شعبہ کو 24 گھنٹے برقی سربراہی کو ٹی آر ایس حکومت کا کارنامہ قرار دیا اور کہا کہ کانگریس دور حکومت میں برقی کی سربراہی از خود ایک نیوز تھی، کوئی یہ نہیں کہہ سکتا تھا کہ برقی کب آئے گی اور کب چلی جائے گی۔ کسانوں کو فصلوں کو سیراب کرنے کیلئے رات رات بھر کھیتوں میں گذارنے پڑتے تھے لیکن ٹی آر ایس حکومت نے ابتدائی 6 ماہ میں برقی بحران پر قابو پاتے ہوئے 24 گھنٹے مفت برقی سربراہی کا آغاز کیا ہے۔ ملک کی کسی بھی ریاست میں زرعی شعبہ کو 24 گھنٹے برقی سربراہی کا نظم نہیں ہے۔ انہوں نے اپوزیشن پر آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر میں رکاوٹ کا الزام عائد کیا اور کہا کہ پانی کے مسئلہ پر بعض علاقوں میں اپوزیشن نے سیاست کرنے کی کوشش کی لیکن خدا کی مہربانی ٹی آر ایس حکومت کے ساتھ رہی اور موثر بارش کے نتیجہ میں پانی کی سربراہی کا مسئلہ از خود حل ہوگیا۔ انہوں نے کارپوریشن کے ملازمین کو تیقن دیا کہ آمدنی میں اضافہ کی صورت میں انہیں رعایتیں اور مراعات دی جائیں گی۔ کارپوریشن کے صدرنشین ایم سیمویل نے یقین دلایا کہ کارپوریشن کے عہدیدار اور ملازمین پوری محنت اور جانفشانی کے ساتھ کارکردگی میں بہتری پیدا کریں گے۔ منیجنگ ڈائرکٹر بھاسکر چاری اور مارکٹنگ ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں نے شرکت کی۔