ٹی آر ایس حکومت تمام شعبوں میں ناکام

15 ماہ کی کار کردگی مایوس کن، ملو بٹی وکرامارک کا بیان
حیدرآباد /22 ستمبر (سیاست نیوز) ورکنگ پریسیڈنٹ تلنگانہ پردیش کانگریس ملو بٹی وکرا مارک نے کہا کہ روزگار کے مواقع دستیاب نہ ہونے پر نوجوان جنگل کا رخ کرتے ہوئے انکاؤنٹر کا شکار ہو رہے ہیں، جب کہ عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبہ کو یونیورسٹی سے باہر نکلنے سے روکا جا رہا ہے۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت تمام شعبوں میں ناکام ہو چکی ہے، حکومت کی 15 ماہ کی کار کردگی سے سماج کا کوئی بھی طبقہ مطمئن نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے چین کا دورہ کرتے ہوئے صنعت کاروں اور سرمایہ کاروںکو تلنگانہ میں صنعتوں کے قیام پر حکومت کی جانب سے سہولتیں اور رعایتیں فراہم کرنے کا تیقن دیا ہے، تاہم علحدہ ریاست کی تشکیل میں اہم رول ادا کرنے والے کسانوں، جو ناکافی بارش، قرضہ جات کی عدم معافی اور بینکرس کی جانب سے نئے قرضہ جات فراہم نہ کرنے کی وجہ سے خودکشی کر رہے ہیںان کو اعتماد میں لینے  کی کوشش نہیں کر رہے ہیں، یہاں تک کہ خودکشی کرنے والے کسانوں کے ارکان خاندان سے ملاقات کرکے انھیں پرسہ بھی نہیں دیا۔ انھوں نے کہا کہ زرعی بحران کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کسانوں کو راحت فراہم کرنے عملی اقدامات کی بجائے چیف منسٹر تلنگانہ اور وزراء ماضی کی حکومتوں کو ذمہ دار قرار دے کر اپنی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں اور خودکشی کرنے والے کسانوں کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرکے ان کے ارکان خاندان کے جذبات کو مجروح کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد سنہرے تلنگانہ کی امید کی جا رہی تھی، تاہم ٹی آر ایس حکومت کی غلط پالیسیوں، منصوبوں اور اسکیمات کی وجہ سے ریاست تلنگانہ ترقی کی بجائے پستی کی راہ پر گامزن ہے۔ انھوں نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹس کے ڈیزائن میں ترمیم اور واٹر گرڈ اسکیم میں کنٹراکٹرس سے ساز باز کرکے چیف منسٹر اور ان کے ارکان خاندان دو لاکھ کروڑ روپئے کی بدعنوانیوں میں شامل ہیں، لہذا ان تمام مسائل کو کانگریس پارٹی اسمبلی کے مانسون سیشن میں موضوع بحث بنائے گی۔