حیدرآباد یکم جون (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی اور تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان سب کچھ ٹھیک نہیںہے! تحریک تلنگانہ میں کلیدی کردار ادا کرنے والی تلنگانہ سیاسی جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل تلنگانہ کے بعد نظر انداز کی جانے لگی ہے۔ ایسا ٹی جے اے سی قائدین محسوس کررہے ہیں جبکہ صدر نشین تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودنڈا رام ریڈی اس طرح کے کسی بھی حالات کی تردید کرتے ہوئے یہ باور کروانے کی کوشش کررہے ہیں کہ آج بھی ٹی جے اے سی کی اہمیت اپنی جگہ مسلمہ ہے لیکن ٹی آر ایس کی جانب سے جے اے سی کو نظر انداز کرنے کے سلسلہ کے متعلق ٹی آر ایس قائدین کھل کر اس بات کا اظہار کررہے ہیں کہ تحریک تلنگانہ کیلئے جے اے سی قائم کی گئی تھی اور حصول تلنگانہ تک ان کمیٹیوں کی کافی اہمیت رہی ہے ۔ کے سی آر حصول تلنگانہ کیلئے تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جدوجہد کے علاوہ ملازمین و طلبہ کی تحریکوں کی سراہنا کرتے ہیں لیکن انتخابات میں تلنگانہ راشٹرا سمیتی کو کامیابی کے حصول کے بعد ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ٹی آر ایس اور جے اے سی کے درمیان دوریاں بڑھتی جارہی ہیں ۔
ٹی جے اے سی ریاست کی تقسیم کیلئے دباؤ ڈالنے کے مقصد سے قائم کی گئی تھی اس کی اہمیت اپنی جگہ مسلمہ ہے اور اس کا اعتراف خود ٹی آر ایس سربراہ کے سی آر نے بارہا کیا ہے ۔ کے سی آر نے واضح طور پر کہا کہ تلنگانہ میں تشکیل حکومت کے بعد بھی ٹی آر ایس تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی قائدین سے مشاورت کے بعد ہی کام انجام دے گی۔ انہوں نے واضح کیا تھا کہ ٹی آر ایس کے حکومت کی تشکیل کے باوجود بھی تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو تلنگانہ میں حکومت کے مشیر کی حیثیت حاصل رہے گی اور حکومت تلنگانہ کی تشکیل میں معاونت کرنے والی تنظیموں سے مشاورت کے بعد نئی ریاست کی ترقی کے متعلق فیصلے کرے گی لیکن ان بیانات کے بعد اب جبکہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس کی حکومت قائم ہونے جارہی ہے تاحال صدر نشین ٹی جے اے سی کودنڈا رام نے کے سی آر سے ملاقات تک نہیںکی اور نہ ہی ان سے ملاقات کیلئے وقت طلب کیا ۔ بلکہ بعض مقامات پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی جانب سے استفسار پر کودنڈا رام نے واضح کیا تھا کہ صدر ٹی آر ایس مصروف ہیں اسی لئے ان کی ملاقات نہیں ہوپائی ہے لیکن دونوں جماعتوں کے ذمہ داران کے درمیان بڑھتی دوریوں سے یہ واضح ہورہا ہے کہ ٹی جے اے سی اور ٹی آر ایس میں تلخیاں پیدا ہوچکی ہے اور یہ تلخیاں مستقبل میں ملازمین کی تقسیم کے عمل کے دوران ٹی آر ایس کیلئے مشکلات پیدا کرسکتی ہیں۔