ٹی آر ایس اقتدار کے 100 دن میں کئی اہم فیصلے اور وعدوں کی تکمیل

میدک۔/10ستمبر، ( پی ٹی آئی) تلنگانہ راشٹرا سمیتی ( ٹی آر ایس ) حکومت برسر اقتدار آنے کے 100دن بعد بھی کوئی ٹھوس کام نہ کئے جانے پر اپوزیشن کی تنقیدوں کا جواب دیتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج یہاں اعلان کیا کہ تمام فلاحی اسکیمات پر موثر عمل آوری کی جائے گی۔ ضلع میدک کے نرسا پور میں حلقہ لوک سبھا میدک کے ضمنی انتخاب میں ٹی آر ایس امیدوار کے پربھاکر ریڈی کی تائید میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ’’ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر پونالہ لکشمیا کہہ رہے ہیں کہ تین مہینوں کے دوران کچھ بھی نہیں ہوا ہے۔ جی ہاں، کچھ بھی نہیں ہوا ہے۔ اگر کانگریس کو اقتدار حاصل ہوتا تو وہ ان 100 دن کے دوران اب تک کم سے کم3000 تا 4000 کروڑ روپئے کھا چکی ہوتی۔ لیکن ہم ایسا نہیں کرسکتے۔‘‘ انہوں نے اس تاثر کا اظہار کیا کہ نو تشکیل شدہ ریاست میں حالات کا بغور جائزہ لینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کئی پروگراموں کے ثمرات دسہرہ ( اوائل اکٹوبر )سے عوام کو میسر آئیں گی۔ واضح رہے کہ مسٹر چندر شیکھر راؤ نے چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز ہونے کے بعد حلقہ اسمبلی گجویل پر اپنا قبضہ برقرار رکھتے ہوئے پارلیمانی حلقہ میدک کی رکنیت سے استعفی دے دیا تھا اور مخلوعہ نشست کو پُر کرنے کیلئے 13ستمبر کو رائے دہی ہوگی۔ مسٹرچندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ’’ خواہ یہ بجٹ کی تیاری ہو کہ پروگراموں پر عمل آوری یہ تلنگانہ عوام کیلئے کی جاتی ہے۔ اور یہ سنہری تلنگانہ کے مقصد پر مبنی رہے گی۔‘‘ بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ’’ عوام اس زعفرانی جماعت کو ووٹ کیوں دیں گے جس نے ( ضلع کھمم کے ) کئی منڈل آندھرا پردیش کو دی ہے اور آندھرا پردیش کو ہی زائد برقی فراہم کررہی ہے۔؟‘‘ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی۔ تلگودیشم پارٹی اتحاد اور کانگریس کی جانب سے نامزد کردہ امیدواروں کو تین ماہ قبل اسمبلی کے انتخابات میں ہی عوام مسترد کرچکے ہیں۔ مسٹر راؤ نے دعویٰ کیا کہ اسمبلی انتخابات کے دوران ٹی آر ایس کی طرف سے کئے گئے وعدہ کے مطابق کسانوں کے زرعی قرض معاف کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کلیانہ لکشمی، غریبوں کے لئے دو بیڈروم کے گھر، ماہانہ 1000 روپئے کے سوشیل سیکورٹی وظائف ،حیدرآباد میں سیندھی کی دوکانات کی کشادگی، قبائیلی آبادیوں کو پنچایت بنانے جیسی اسکیمات کا ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے جن پر موثر انداز میں عمل آوری کی جائے گی۔ نرسا پور سے نامہ نگار ’سیاست‘ کی رپورٹ کے مطابق چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ٹی آر ایس نے اپنے 100دن کے اقتدار میں 80سے زائد فیصلے کئے۔ ریاستی کابینہ نے ایک ہی وقت میں 43 تاریخ ساز فیصلے کئے جس میں مسلمانوں کی فلاح و بہبود کیلئے اقلیتی بجٹ ایک ہزار کروڑ روپئے مختص کرنے، مسلمانوں اور درج فہرست قبائیلیوں کو 12فیصد تحفظات کی فراہمی، کسانوں کے زرعی کے قرضہ جات کی معافی، کسانوں کو اِن پُٹ سبسیڈی رقم کی اجرائی اور دیگر عوامی فلاح و بہبود کے فیصلے شامل ہیں۔ انہوں نے حالیہ منعقدہ جامع گھریلو سروے میں عوامی شرکت کی ستائش کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس جوش و خروش کا مظاہرہ کرتے ہوئے 13ستمبر کو منعقد شدنی حلقہ پارلیمان میدک کے ضمنی انتخابات میں ٹی آر ایس امیدوار کے پربھاکر ریڈی کو ووٹ دیں اور ٹی آر ایس امیدوار کو ان سے بھی زیادہ ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب کریں۔ اس موقع پر ہریش راؤ، پوچارم سرینواس ریڈی، مہیندر ریڈی ریاستی وزراء، محمود علی نائب وزیر اعلیٰ، محمد فرید الدین سابق وزیر، آر ستیہ نارائنا سابق ایم ایل سی، چنتا پربھاکر، مدن ریڈی، بابو موہن، رام لنگا ریڈی، مہیپال ریڈی اراکین اسمبلی اور دیگر قائدین موجود تھے۔