نئی دہلی 12 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ٹیکس کے زیرتصفیہ معاملوں میں پھنسی رقم میں 5,600 کروڑ روپئے کی کمی آئے گی کیوں کہ حکومت نے ٹریبونلس اور عدالتوں میں اپیلیں دائر کرنے کے لئے مالی حد میں اضافہ کردیا ہے، وزیر فینانس پیوش گوئیل نے آج یہ بات کہی۔ مارچ 2017 ء تک ٹیکس تنازعات کی مالیت 7.6 لاکھ کروڑ روپئے تھی جو ٹریبونلس، ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ میں زیردوران معاملوں میں پھنسی ہوئی تھی۔ اِس طرح کے تنازعے کو گھٹانے کی خاطر حکومت نے گزشتہ روز اقل ترین رقم کی حد میں اضافہ کردیا جو ٹریبونلس کے لئے 20 لاکھ روپئے مقرر کی گئی جبکہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے لئے یہ حد ترتیب وار 50 لاکھ روپئے اور ایک کروڑ روپئے مقرر کی گئی ہے۔ قبل ازیں ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے آئی ٹی اے ڈی / سی ای ایس ٹی اے ٹی میں اپیلیں داخل کرنے کے لئے تنازعہ کی رقم کی حد 10 لاکھ روپئے تھی۔ جبکہ یہی حد ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ کے معاملے میں ترتیب وار 20 لاکھ اور 25 لاکھ روپئے تھی۔ اِس تبدیلی کے ساتھ سنٹرل بورڈ آف ڈائرکٹ ٹیکسیس میں تنازعہ کے ٹیکس کی رقم 41 فیصد اور سنٹرل بورڈ آف اِن ڈائرکٹ ٹیکسیس اینڈ کسٹمز میں 18 فیصد ہوجائے گی۔