ٹیکس چوری اور اسمگلنگ پر قابو پانے عالمی تعاون ضروری

نئی دہلی 4 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) محکمہ مالیاتی سراغ رسانی پر اپنے عالمی ہم منصبوں سے تعاون میں اضافہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہاکہ آزاد تجارت کا مطلب منصفانہ تجارت بھی ہے اور ٹیکس چوری اور اسمگلنگ پر قابو پانے کے لئے زیادہ عالمی تعاون حاصل کرنا ضروری ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ حالانکہ مالیاتی ترغیبات سے مالی بدعنوانیاں گزشتہ چند سال سے کم ہوچکی ہیں لیکن مالیاتی محکمہ سراغ رسانی کے عہدیداروں کو اپنے ہم منصبوں سے تعاون میں اضافہ کرنا چاہئے۔ وہ دوسرے علاقائی نفاذ کسٹمز کانفرنس کا افتتاح کررہے تھے۔ اُنھوں نے پرزور انداز میں کہاکہ ٹیکس چوری سے بچنے کیلئے مؤثر اقدامات ضروری ہیں اور آزاد تجارت کو منصفانہ تجارت بنائے رکھنے کو یقینی بنایا جانا چاہئے۔ جیٹلی نے مالیاتی سراغ رسانی کے عہدیداروں سے خواہش کی کہ اپنی تکنیکی صلاحیتوں میں ترقی دیں تاکہ مالیاتی بے قاعدگیوں کا بین السطور اندازہ لگایا جاسکے۔ اُنھوں نے کہاکہ وقت میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ مالیاتی محکمہ سراغ رسانی کو بھی ترقی کرنا چاہئے۔ اُنھوں نے کہاکہ پوری دنیا ٹیکس چوری اور ٹیکس کی ادائیگی سے گریز میں فرق کرنے کے لئے پریشان ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ایک وقت وہ بھی تھا جبکہ ٹیکس کی ادائیگی سے گریز اور اسمگلنگ بہت اعلیٰ پیمانہ پر جاری تھی لیکن ترغیبات جیسے ٹیکس کی شرحوں میں کمی کے نتیجہ میں مالی بدعنوانیاں کم ہوگئی ہیں۔ ہندوستان نے یہ مسائل کئی بین الاقوامی اجلاسوں خاص طور پر G-20 کے اجلاسوں میں اُٹھائے ہیں۔ مرکزی وزیر فینانس نے کہاکہ آزاد تجارت اور فراخدلی کی پالیسی کے دور میں عالمی اور بین الاقوامی تعاون کے علاوہ ممالک کے درمیان معلومات کا تبادلہ خاص طور پر پڑوسی ممالک کے درمیان سرحد پار اشیاء کی ناجائز منتقلی پر قابو پانے کیلئے ضروری ہے۔ اِس دو روزہ اجلاس میں کسٹمز اور نفاذ قانون محکموں کے کئی پڑوسی ممالک بشمول بھوٹان، نیپال، بنگلہ دیش، میانمار اور سری لنکا شرکت کررہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ کانفرنس کے دوران مشترکہ فکرمندی کے شعبوں پر زیادہ توجہ دی جائے گی۔ جعلی ہندوستانی کرنسی کی اسمگلنگ، جعلی سرٹیفکٹس، منشیات کی اسمگلنگ، سونے کی اسمگلنگ پر توجہ دی جائے گی۔ علاوہ ازیں سارک ممالک کے درمیان تجربات اور معلومات کے باہمی تبادلہ کی ضرورت پر بھی زور دیا جائے گا۔