ٹیکس تخمینہ کی دوبارہ کشادگی پر راہول گاندھی کا عدالت میں چیلنج

نئی دہلی۔8 اگست (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے آج محکمہ ٹیکس کی جانب سے، یہ ظاہر نہ کرنے پر کہ وہ ینگ انڈین کمپنی میں ایک ڈائرکٹر تھے، جو نیشنل ہیرالڈ اثاثہ جات کے تصرف بیجا کیس میں ایک ملزم ہے، ان کے 2011-12 اسسمنٹ کو دوبارہ کھولنے کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ جسٹس ایس رویندر بھٹ اور اے کے چھاولہ پر مشتمل ایک بینچ نے ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل (اے ایس جی) توشار مہتا کی جانب سے عدالت کی جانب سے کسی عبوری حکم جاری کرنے کی مخالفت کرنے کے بعد، اس معاملہ کی مزید سماعت کے لیے 14 اگست کی تاریخ مقرر کی۔ تاہم اے ایس جی نے اس بنچ کو یہ تیقن دیا کہ آئندہ تاریخ تک محکمہ ٹیکس کی جانب سے راہول گاندھی کے خلاف کوئی جابرانہ اقدام نہیں کیا جائے گا۔ یہ تیقن اس بنچ کی جانب سے کے ایس جی سے یہ پوچھنے کے بعد دیا گیا کہ اس معاملہ میں ٹیکس ڈپارٹمنٹ کا کیا جارحانہ اقدام ہوگا۔ عدالت نے یہ سوال راہول گاندھی کے وکلاء کی جانب سے اس بات پر زور دینے کے بعد کیا کہ بینچ اس بات کا حکم دے کہ آئندہ تاریخ تک اس معاملہ میں کوئی جابرانہ اقدامات نہ کئے جائیں۔