واشنگٹن 7 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ٹیکساس میں سزائے موت پانے والے ایک قیدی جس نے 1998 ء میں صرف آٹھ ڈالرس کی خاطر ایک شخص کو ہلاک کردیا تھا، کی سزائے موت پر عمل آوری کی گئی۔ دریں اثناء پریزن سسٹم کی خاتون ترجمان نے بتایا کہ 35 سالہ قیدی جوان گارشہا کو صبح تقریباً 6.30 بجے مردہ قرار دیا گیا کیوں کہ اُسے زہریلا انجکشن دے کر سزائے موت پر عمل آوری کی گئی تھی۔ قتل کے وقت ملزم بالکل نوجوان تھا تاہم اُس نے اپنی غیر اطمینان بخش دماغی حالت کو وجہ بتاتے ہوئے رحم کی درخواست کی تھی۔ تاہم کل اُس نے سزائے موت کے خلاف کوئی اپیل داخل نہیں کی۔ یاد رہے کہ ٹیکساس میں جاریہ سال اب تک 11 قیدیوں کو سزائے موت دی جاچکی ہے۔ ڈیتھ پنالٹی انفارمیشن سنٹر کے مطابق امریکہ میں ریاست ٹیکساس سزائے موت پر سب سے زیادہ عمل آوری کرنے والی ریاست بن گئی ہے۔
قیدیوں کا جیل پر حملہ، 10 افراد یرغمال
سائوپالو: برازیل میں قیدیوں نے جیل پر حملہ کر کے 10 افراد کو یرغمال بنا لیا ہے۔ برازیل کی جنوبی ریاست پارانا کی جیل میں قیدیوں نے جیل کے ایک حصے میں ساتھی قیدیوں کو یرغمال بنا لیا۔ چند مجرموں نے کھڑکیوں کے شیشے توڑ ڈالے اور جیل میں آگ لگا دی، چاقو اور ڈنڈوں سے لیس قیدی جیل کی چھت پر پہنچ گئے اور ساتھی قیدیوں کو زدوکوب کا نشانہ بنایا اور انہیں جیل کی چھت سے گرانے اور ڈرانے ڈھمکانے کی بھی کوشش کی۔