ٹیکساس میںتوہین رسالتؐ کارٹون مقابلہ

ٹیکساس ۔4 مئی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی شہر ٹیکساس میں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہونچانے اور اُنھیں مشتعل کرنے کے مقصد سے اہانت آمیز کارٹون مقابلہ منعقد کیا گیا تھا ۔ اس موقع پر پولیس کے غیرمعمولی سکیورٹی انتظامات کئے گئے اور نیویارک کے ادارے امریکن فریڈم ڈیفنس انیشیٹیو نے مقابلہ جیتنے والے کیلئے 10 ہزار ڈالر کا انعام رکھا تھا ۔ دو بندوق برداراس مقابلے کے مقام پر سکیورٹی حصار توڑ کر گھس پڑے جہاں سکیورٹی آفیسر نے اُن پر فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں دونوں کی موت واقع ہوگئی۔ گارلینڈ پولیس ڈپارٹمنٹ کے ترجمان جوہارن نے بتایا کہ یہاں کی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہمیں یہ شبہ تھا کہ جس کار میں وہ آئے تھے اُس میں بم رکھا ہوگا۔ چنانچہ پولیس ہیلی کاپٹرس اور بم اسکواڈس کے ذریعہ محاصرہ کیا گیا اور اس علاقہ کا تخلیہ کرادیا گیا۔ مقابلے میں شرکت کرنے والوں کو فوری ایک کمرے میں بحفاظت پہونچایا گیا اور سکیورٹی یہاں مزید سخت کردی گئی تھی ۔ اوکلاہما سٹی کے جانی روبی نے بتایا کہ وہ کانفرنس میں شریک تھے کہ عمارت کے باہر فائرنگ کی آواز سنائی دی ۔ انھوں نے دیکھا کہ ایک کار پر تقریباً 20 گولیاں داغی گئی ۔ اس کے بعد انھوں نے دو مرتبہ فائرنگ کی آواز سنی ۔ مقابلے کا اہتمام کرنے والے ادارے کی صدر پامیلا گیلر نے کہا کہ اُس نے توہین رسالتؐ پر دنیا بھر میں ہونے والی برہمی کے جواب میں اس مقابلے کا اہتمام کیا تھا تاکہ اظہارخیال کی آزادی کو تقویت ملے ۔ یہ وہی پامیلا گیلر ہے جو ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے مقام پر اسلامی سنٹر بلاک کی تعمیر کیخلاف مہم چلا رہی ہیں ۔ اس کے علاوہ مخالف اسلام مہم کیلئے پامیلا گیلر اور اس کا گروپ بدنام ہے ۔ شکاگو میں ایک پروگرام کے دوران بھی گیلر نے مداخلت کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف نعرے لگائے تھے ۔ اُس نے جاری مہم کو ’’جنگ‘‘ سے تعبیر کیا۔ وہ ماضی میں ہمیشہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز موقف کیلئے بدنام ہے۔ جن دو نوجوانوں نے سکیورٹی حصار توڑنے کی کوشش کی ، اُن کے بارے میں یہ پتہ چلا کہ ایک نے حال ہی میں اسلام قبول کیاتھا۔ اریزونا سے تعلق رکھنے والے ایلٹن سیمسن کے بارے میں عدالتی دستاویزات کے ذریعہ یہ انکشاف ہوا ہے کہ اُس کی پیدائش ایلینیوس کی ہے ، وہاں سے وہ فونکس منتقل ہوا اور اسلام قبول کیا۔ سیمسن سے ایف بی آئی بخوبی واقف تھی ۔ آج حملے سے نصف گھنٹہ قبل سیمسن نے خود ساختہ امیرالمومنین ابوبکر البغدادی (داعش ) سے وفاداری کا اعلان کیااور ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’اﷲ ہماری قربانی کو قبول کرے‘‘ ۔ ایک اور حملہ آور کی34 سالہ نادر صوفی کی حیثیت سے شناخت کی گئی جو سیمسن کے ساتھ ایک ہی کمرے میں مقیم تھا ۔