شہر اور اضلاع کے امیدواروں کو دفتر سیاست میں ماہرین کے لیکچرس
حیدرآباد۔ 3 ؍ اپریل (سیاست نیوز) ٹیچرس کے ہونے والے اہلیتی امتحان ٹیٹ میں کامیابی کے لئے اقل ترین نشانات 60 فیصد یعنی 90 نشانات اور 50 فیصد کے لئے 75 نشانات کے حصول کی شرط ہے ۔ امیدواروں کو لاحق دشواریاں دور کرنے کے لئے اسٹڈی ٹکنک اور 30 ‘ 30 آبجکٹیو ٹائپ نوعیت کے سوالات کی مضمون واری ماہرین کے لکچررس سے کافی مدد ملے گی ۔ ان خیالات کا اظہار ماہرین نے یہاں دفتر سیاست کے محبوب حسین جگر ہال عابڈس پر ٹیٹ امیدواروں کے اجلاس سے کیا جس میں شہر اور اضلاع کے سینکڑوں طلبہ طالبات نے شرکت کی ۔ جناب عبدالرشید لکچرر ڈائیٹ ناگارام نے بچوں کی نفسیات کے ساتھ دیگر مضامین کے طریقہ تدریس میں پوچھے جانے والے سوالات کی نوعیت کو بتلایا اور کہا کہ صر ف دس فیصد سوالات مختصر کتابی آتے ہیں مابقی سوالات طویل قسم کے ہوتے ہیں ۔ سوالات نئے ہوتے ہیں ان کو سمجھنے کے لئے لکچر میں جو باتیں بتائی جاتی ہیں اس کو غور سے سماعت کرنا ہوگا تاکہ سوال کو سمجھ کر جواب دیا جاسکے ۔ جناب کلیم صدیقی جمیل نے ٹیٹ میں شریک ہونے والے طلبہ کو قانون حق تعلیم کے نفاذ اور یکم اپریل 2016 کو اس کے چھ سال کی تکمیل پر تعلیمی شعبہ اور مرکزی اور ریاستی سطح کے ٹیٹ امتحانات کے متعلق سوالات اور بچوں کی نفسیات جو بی ایڈ‘ ڈی ایڈ کے نصاب میں تھی اس کو بدل کر پیڈا گوجی اور چلڈ ڈیولپمنٹ کر دیا گیا ۔ اس کے مطابق سوالات پوچھے جاتے ہیں اس ضمن میں ٹیٹ امیدواروں کو رہنمائی ضروری ہے ۔ اور ایسے معلوماتی سمینار اور سمپوزیم اس کے لئے بے حد معاون ہیں ۔ اردو زبان کے مضمون کے ٹیٹ میں 30 نشانات ہیں اور اکثر طلبہ اس پر زیادہ توجہ نہیں دیتے اور نشانات کم حاصل کرتے ہیں اس لئے اردو زبان کی تدریس اور طریقہ تعلیم پر جناب محمد محبوب نے توسیعی لکچر دیتے ہوئے کہا کہ عام طور پر ٹیٹ کو صرف اہلیتی امتحان سمجھا جاتا ہے جبکہ یہ بھی مسابقتی نوعیت کا ہے اور اس کے جملہ نشانات کا 20 فیصد ڈی ایس سی میں شمار کیا جاتا ہے ۔ اردو کے نشانات بھی دیگر نصاب کی طرح ہیں کسی ایک کے مضمون پر پہلے مہارت حاصل کرلیں ۔ ایم اے حمید کیریئر کونسلر سیاست نے امتحان کے طریقہ کار اور سوالات کو سمجھنے کے تکنک بتاتے ہوئے وقت مینجمنٹ اور اچھے نشانات کے حصول کا طریقہ سے واقف کروایا ۔ اس معلوماتی سمینار میں شہر اور اضلاع سے سینکڑوں طلبا و طالبات نے شرکت کی ۔