ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کی حب الوطنی شکوک سے بالاتر

وی ہنمنت راؤ پر بی جے پی کی زبان استعمال کرنے کا الزام، محمد علی شبیر کا شدید ردعمل

حیدرآباد ۔ 25 جولائی (سیاست نیوز) کانگریس کے ڈپٹی فلور لیڈر تلنگانہ کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کی حب الوطنی شکوک سے بالاتر ہے۔ کانگریس کے قائد مسٹر وی ہنمنت راؤ بی جے پی کی زبان میں بات کررہے ہیں۔ سونیا گاندھی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ہنمنت راؤ کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ آج سی ایل پی آفس اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق ریاستی وزیر مسٹر محمد شبیر نے حکومت کی جانب سے عالمی شہرت یافتہ ٹینس کھلاڑی ثانیہ مرزا کو تلنگانہ کا برانڈ ایمبیسیڈر بنانے کی مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآبادی ٹینس اسٹار سارے ملک کیلئے قابل فخر ہیں۔ ایسی کھلاڑی کا احترام کرنے کے بجائے ان کی پیدائش اور شادی کو مسئلہ بناتے ہوئے بی جے پی کے قائد ڈاکٹر لکشمن نے برانڈ ایمبیسیڈر شپ کو متنازعہ بنادیا۔ بی جے پی سے یہی توقع رکھی جاسکتی ہے مگر کانگریس کے سینئر قائد مسٹر وی ہنمنت راؤ نے بی جے پی کی اندھی تقلید کرتے ہوئے نہ صرف ثانیہ مرزا کی توہین کی ہے بلکہ مسلمانوں کے جذبات کو بھی ٹھیس پہنچایا ہے جبکہ بی جے پی کے مرکزی وزیراطلاعات و نشریات مسز پرکاش جاوڈیکر کے علاوہ دوسرے قائدین نے ثانیہ مرزا کی بھرپور تائید کی ہے اور ڈاکٹر لکشمن کے ریمارکس کو ان کے شخصی ریمارکس قرار دیا ہے۔ تعجب اس بات کا ہیکہ ہنمنت راؤ نے فرقہ پرست بی جے پی کی زبان میں بات کی ہے لگتا ہے حالیہ عام انتخابات میں حلقہ اسمبلی عنبرپیٹ سے شکست ہوجانے اور چوتھا مقام حاصل ہونے پر ہنمنت راؤ بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں۔ مسلمان ووٹ نہ دینے کی وجہ سے ثانیہ مرزا کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ مسٹر محمد علی شبیر نے پارٹی صدر مسز سونیا گاندھی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ہنمنت راؤ کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور مستقبل میں تنازعات سے دور رہنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا۔ مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ امیتابھ بچن گجرات کے، شاہ رخ خان بنگال کے اور ہیمامالینی اترانچل کی برانڈایمبسیڈر ہے۔ وہ جن ریاستوں کے برانڈ ایمبسیڈر ہیں ان ریاستوں سے ان کا کوئی تعلق نہیںہے اور نہ ہی انہوں نے وہاں کی کوئی مقامی تحریکوں میں حصہ لیا ہے۔ پاکستانی کھلاڑی سے شادی ثانیہ مرزا کا نجی معاملہ ہے اس کو سیاسی مسئلہ بنانے کی ہرگز ضرورت نہیں ہے۔ سابق ریاستی وزیر نے کہا کہ سمنٹ کمپنیوں اور چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے درمیان خفیہ معاہدہ ہونے کے بعد صرف بلڈرس کو 25 روپئے کم قیمت پر سمنٹ دینے سے اتفاق کیا گیا ہے اور عام افراد کو اس کمی سے دور رکھا جارہا ہے جس کی کانگریس حکومت سخت مذمت کرتی ہے اور اس مسئلہ پر وضاحت کرنے کا چیف منسٹر سے مطالبہ کرتی ہے۔ ریاستی وزیر داخلہ مسٹر این نرسمہا ریڈی کی جانب سے حیدرآباد میں لاء اینڈ آرڈر گورنر کے کنٹرول میں دینے کی صورت میں حیدرآباد آگ کے شعلوں میں بھڑکنے کا ریمارکس کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لاء اینڈ آرڈر کے محافظ کو تشدد کی باتیں کرنا زیب نہیں دیتا۔ اس مسئلہ پر مرکزی حکومت سے جدوجہد کریں ضرورت پڑنے پر کانگریس بھی حکومت سے تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔