ٹیلی ویژن

ٹی وی ہمیں دوردراز ہونے والے واقعات کی ناصرف آواز پہنچاتا ہے بلکہ اس کی تصاویر بھی دکھاتا ہے ۔ آپ اپنے ٹی وی پر کوئی بھی ڈرامہ دیکھ سکتے ہیں جیسے کہ آپ اصلی تھیٹر میں بیٹھے ہوں ۔ آپ دوردراز رونما ہونے والا کرکٹ میچ بھی دیکھ سکتے ہیں ۔ ٹی وی کیمرہ کسی بھی واقعہ یا ڈرامہ وغیرہ کی تصویر کو برقی لہروں میں تبدیل کردیتا ہے اور پھر یہ لہریں Radio Waves کی صورت میں انٹینا سے نشر کردی جاتی ہیں اور پھر ان لہروں کو ٹی وی کا انٹینا پکڑ لیتا ہے اور ہمارے ٹی وی میں یہ لہریں تصویر کی صورت میں نظر آتی ہیں اور ساتھ ہی آواز بھی سنائی دیتی ہے ۔
تصویر کی نشریات : جب شروع کے سائنسدانوں نے تصویر کو شائع کرنے کی کوشش کی تو ان کو یہ احساس ہوا کہ یہ ایک آسان کام نہیں ہے اس کیلئے انہوں نے ایک طریقہ بنایا جس میں تصویر کو بہت سے نقطوں میں تقسیم کیا جاتاہے اور جن میں سے کچھ کالے اور کچھ سفید ہوتے ہیں اور یہ نقطے ہی برقی لہروں کی صورت میں نشر کئے جاتے ہیں ۔
ٹی وی کیمرہ : یہ کیمرہ ہر اس چیز کی تصویر بنادیتا ہے جس کی طرف اس کا رخ کیا جاتا ہے ۔ کیمرے میں لگی ایک الیکٹرون گن ، الیکٹرون کی شعاع سامنے رکھی ہوئی شئے پر مارتی ہے اور اس کی مدد سے اس کی تصویر کو حاصل کرلیا جاتا ہے یہ شعاع ہر چیز کی 30 دفعہ ہر ایک سکنڈ میں تصویر لیتی ہے ۔
ٹیلی ویژن سیٹ : ٹی وی میں بھی ایک الیکٹرون گن لگی ہوتی ہے جو کہ الیکٹرون کی شعاعیں ٹی وی کی اسکرین پر مارتی ہے اور یوں ٹی وی کی اسکرین پر تصویر بن جاتی ہے ۔
رنگین ٹی وی : رنگین ٹی وی اس اصول پر کام کرتا ہے کہ ہر رنگ تین رنگوں سے مل کر بنتا ہے سرخ ، نیلا اور سبز ، رنگین ٹی وی کاکیمرہ ہر تصویر کو تین رنگوں میں تقسیم کر کے نشر کردیتا ہے ۔ رنگین ٹی وی ان لہروں کو پکڑتا ہے اور اس میں تین الیکٹرون گنیں لگی ہوتی ہیں ( ہر رنگ کیلئے ایک علحدہ گن ) پھر یہ گنیں الیکٹرون کی شعاعیں اسکرین پر مارتی ہیں اور یوں ایک رنگین تصویر بن جاتی ہے ۔