حیدرآباد /19 جون ( سیاست نیوز ) چیف سکریٹری حکومت آندھراپردیش مسٹر کرشنا راؤ نے آج دہلی میں ہوم سکریٹری وزارت داخلہ مسٹر گوئیل اور ٹیلی کمیونکیشن کے صدرنشین سے ملاقات کرتے ہوئے ٹیلیفون ٹیاپ کرنے کا تلنگانہ حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے ثبوت پیش کیا اور حیدرآباد میں سیکشن 8 پر عمل آوری کو یقینی بنانے پر زور دیا ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ چیف سکریٹری آندھراپردیش نے کہا کہ دونوں ریاستوں کے مشترکہ صدر مقام حیدرآباد میں آندھراپردیش کے عوامی منتخب نمائندوں کی آزادی پر ٹی آر ایس حکومت کاری ضرب لگاتے ہوئے غیرقانونی کارروائی کر رہی ہے ۔ لہذا سیکشن 8 پر عمل آوری کیلئے گورنر کو حیدرآباد کی لاء اینڈ آرڈر کی سوچنی چاہئے ۔ ہوم سکریٹری مسٹر گوئیل نے چیف سکریٹری حکومت آندھراپردیش سے دریافت کیا کہ حیدرآباد میں لاء اینڈ آرڈر بگڑ جانے اور حالت بے قابو ہوجانے کے کوئی واقعات پیش آئے ہیں ، اگر ایسا ہے تو اس کی رپورٹ پیش کریں ۔ اگر لاء اینڈ آرڈر کنٹرول میں ہے تو پھر سیکشن 8 پر عمل آوری کی ضرورت کیا ہے ؟ مسٹر گوئیل نے تلگودیشم قائدین کی جانب سے گورنر کو تنقید بنانے پر بھی سخت اعتراض کرتے ہوئے صبر و تحمل کا مشورہ دیا ۔ قبل ازیں چیف سکریٹری حکومت آندھراپردیش نے ٹیلی کمیونکیشن کے صدرنشین اور سکریٹری راجیش دگل سے بھی ملاقات کرتے ہوئے ٹیلیفون ٹیاپنگ کے ثبوت پیش کئے تھے۔