حیدرآباد۔/9جون، ( سیاست نیوز) نوٹ برائے ووٹ اسکام میں تلنگانہ حکومت کی جانب سے چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو کو گھیرنے کی کوششوں کو دیکھتے ہوئے آندھرا پردیش حکومت نے بھی جوابی کارروائی کے سلسلہ میں تیاریوں کا آغاز کردیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ آندھرا پردیش پولیس کو چیف منسٹر نے ہدایت دی کہ وہ تلنگانہ حکومت کی جانب سے چیف منسٹر آندھرا پردیش اور دیگر وزراء کے ٹیلی فون ٹیاپنگ کی تحقیقات کرے۔ چندرا بابو نائیڈو نے الزام عائد کیا تھا کہ تلنگانہ حکومت ان کے ٹیلی فون ٹیاپ کررہی ہے جبکہ اسے اس طرح کا کوئی قانونی حق حاصل نہیں۔ چندرا بابو نائیڈو کے اس الزام کے بعد فون ٹیاپنگ کی تحقیقات کے سلسلہ میں آندھرا پردیش پولیس بھی متحرک ہوچکی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ فون ٹیاپنگ کی تحقیقات کے سلسلہ میں پولیس کی خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں جس میں انفارمیشن ٹکنالوجی اور سائبر کرائم جیسے اُمور سے متعلق ماہرین شامل ہیں۔ پولیس کی خصوصی ٹیموں نے مختلف زاویوں سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ دلچسپ بات تو یہ ہے کہ تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے انٹلیجنس شعبہ جات حیدرآباد میں ایک ہی عمارت میں قائم ہیں جس کے سبب دونوں ریاستوں کے عہدیدار ایک دوسرے کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔