ٹھیلہ بنڈی رانوں کو متبادل جگہ فراہم کرنے پر غور، سڑکوں کی زمرہ بندی

سڑکوں کو ٹھیلہ بنڈیوں سے پاک بنانے حکومت کی ہدایت، بلدیہ سروے میں مصروف
حیدرآباد۔26فروری(سیاست نیوز) شہر کے مختلف علاقو ںکی اہم سڑکو ںکو ٹھیلہ بنڈی رانوں سے پاک سڑکوں میں تبدیل کرنے کی منصوبہ بندی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی حکومت کی جانب سے ہدایت دیئے جانے کے بعد مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے شہر کے کئی مقامات کی نشاندہی کرتے ہوئے از سر نو تین زمروں میں سڑکوں کے زون بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شہر کے مصروف ترین علاقوں میں ٹھیلہ بنڈیوں اور فٹ پاتھ تاجرین کے خلاف کی جانے والی کاروائی کے لئے حکومت کی جانب سے ہری جھنڈی دکھا دی گئی ہے اور جی ایچ ایم سی اس سلسلہ میں سروے شروع کرتے ہوئے مصروف سڑکوں سے ہٹائے جانے والے ٹھیلہ بنڈی رانوں کو متبادل مقام کی فراہمی کے متعلق منصوبہ بندی کر رہی ہے۔جی ایچ ایم سی کے شعبہ یوسی ڈی کے مطابق اس سلسلہ میں سروے کا عمل جاری ہے اور مصروف ترین سڑکوں پر موجود ٹھیلہ بنڈی رانوں کو منتقل کرتے ہوئے ان سڑکوں کو ریڈ زون میں شامل کرنے اور ان سڑکوں پر ٹھیلہ بنڈیوں کے داخلہ پر مکمل پابندی عائد کرنے کے متعلق غور کیا جا رہا ہے اسی طرح شہر کے کے ان علاقوں میں جہاں مخصوص اوقات میں ٹریفک کا بہاؤ زیادہ ہوتا ہے ان مقامات کو مخصوص اوقات میں ٹھیلہ بنڈیوں کے لئے ممنوع قرار دیتے ہوئے ان علاقوں کو ریڈ زون میں شامل کرنے کے متعلق منصوبہ سازی کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ جن سڑکوں پر ٹریفک کم ہوا کرتی ہے یا سڑکیں اتنی چوڑی ہیں کہ ان علاقوں میں ٹھیلہ بنڈی تاجرین کی موجودگی ٹریفک بہاؤ میں خلل کا سبب نہیں بنتی ہے تو ان علاقوں کو گرین زون میں شامل کرتے ہوئے یہاں دن بھر ٹھیلہ بنڈی رانوں کو تجارت کا موقع فراہم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ حکومت نے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کوواضح طور پر ہدایت جاری کی ہیں کہ وہ اس عمل میں رکاوٹ پیدا کرنے والوں کے خلاف کاروائی سے اجتناب نہ کریں بلکہ شہر کی ترقی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں جو رکاوٹیں آئیں گی ان سے اپنے طور پر سختی سے نمٹا جائے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ جی ایچ ایم سی اور حکومت نے ٹھیلہ بنڈی رانوں اور فٹ پاتھ پر تجارت کرنے والوں کو روزگار سے محروم کئے بغیر انہیں قوانین کا پابند بنانے کا منصوبہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اچانک فیصلوں کا نفاذ غریب تاجرین کے لئے روزگار سے محرومی کا سبب بن سکتا ہے۔باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے بموجب دکانداروں کے خلاف کی جانے والی کاروائی اسی منصوبہ کوعملی جامہ پہنانے کی کڑی کا حصہ ہے ۔بتایا جاتا ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں نے چارمینار‘ مدینہ بلڈنگ ‘ پتھر گٹی‘ شاہ علی بنڈہ‘ انجن باؤلی‘ چندرائن گٹہ‘ سعیدآباد‘ ملک پیٹ‘ دلسکھ نگر‘ سائی بابا مندر‘ محبوب چوک‘ حسینی علم‘ منڈی میر عالم‘ دارالشفاء‘ عیسی میاں بازار‘ سلطان بازار ‘ کوٹھی‘ عابڈز‘ بشیر باغ‘ حمایت نگر‘ مہدی پٹنم‘ ٹولی چوکی ‘ مانصاحب ٹینک کے علاوہ دیگر علاقوں کا سروے مکمل کرتے ہوئے ان علاقوں میں مصروف اوقات اور ٹریفک کی صورتحال کے متعلق معلومات اکٹھا کرلی ہیں اور بہت جلد ان علاقوں کی تفصیلی رپورٹ اعلی عہدیداروں کو پیش کردی جائے گی۔ جامع رپور ٹ کی تیاری اور جی ایچ ایم سی کو پیش کئے جانے کے بعد ہی ٹھیلہ بنڈیوں کیلئے علحدہ زونس کی تشکیل کا عمل شروع کیا جائے گااور اس کی تشہیر کے بعد اس پر عمل آوری کروائی جائے گی۔