ٹولی چوکی میں فلائی اوور کے باوجود ٹریفک مسائل جوں کے توں

عام شاہراہ پر ٹریفک جام کا مسئلہ، تاجرین و مکینوں کو تکالیف، ٹریفک سگنل کی ضرورت
حیدرآباد۔29جنوری(سیاست نیوز) ٹولی چوکی کے مصروف ترین چوراہے پر ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کیلئے کئے گئے اقدامات کے طور پر وسیع و عریض فلائی اوور کی تعمیر کے باوجود ٹولی چوکی چوراہے کے حالات میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہو ئی ہے بلکہ اس سڑک کے حالات جوں کے توں برقرار ہیں۔ ٹولی چوکی فلائی اوور کے نیچے موجود سڑک کی ابتر حالت کی موجودہ صورتحال سے نہ صرف راہگیر بلکہ علاقہ کے تاجرین اور مکینوں کو بھی شدید تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور فلائی اوور کے نیچے سے گذرنے والی سڑکیں گنجان آبادی کے علاوہ شہر کے واحد یونیسکو کی فہرست میں شامل تاریخی مقام گنبدان قطب شاہی کو پہنچتی ہیں۔ شہر حیدرآباد میں مرکزی حیثیت حاصل کرنے والے اس علاقہ کی ابتر صورتحال کے سبب روزانہ فلائی اوور کے نیچے کی سڑک پر گھنٹوں ٹریفک جام معمول کی بات بنتی جا رہی ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شہر میں ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کیلئے ٹریفک پولیس کے تعاون سے ایس آر ڈی پی پراجکٹ چلایا جار ہا ہے لیکن ٹولی چوکی فلائی اوور کے نیچے کی سڑک کی حالت جوں کی توں برقرار ہے۔ ٹولی چوکی چوراہے پر ٹریفک کے مسائل سے نمٹنے کے لئے طویل جدوجہد کے بعد فلائی اوور کی تعمیر عمل میں لائی گئی لیکن اس فلائی اوور کی تعمیر سے گچی باؤلی کی سمت جانے والوں یا گچی باؤلی سے مہدی پٹنم کی سمت آنے والوں کا فائدہ ہوا اور انہیں درپیش ٹریفک مسائل کچھ حد تک دور ہوئے لیکن اس کے باوجود ٹولی چوکی کی گنجان آبادیوں میں داخلہ کی سڑکوں پر ٹریفک کے مسائل جوں کے توں برقرار ہیںاور ان مسائل کو حل کرنے یا کروانے میں کسی کو دلچسپی نظر نہیں آرہی ہے۔ جی ایچ ایم سی کے عہدیدارو ںکا کہنا ہے کہ اس فلائی اوور کی تعمیر کے بعد جو ترقیاتی اقدامات کئے جانے ہیں وہ باقی ہیں اور اس کی ذمہ داری ٹریفک پولیس کی ہے جبکہ مقامی عوام کا کہنا ہے کہ عرصہ دراز سے فلائی اوور کے نیچے سے گذرنے والی سڑک کی مرمت اور درستگی کا عمل جاری رہنے کے سبب عوام کو تکالیف کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ٹولی چوکی چوراہے پر حکیم پیٹ‘ گنبدان قطب شاہی کے علاوہ دیگر علاقوں میں جانے والی سڑک پر ٹریفک سگنل کی تنصیب عمل میں لائی جائے تو حالات میں کافی حد تک سدھار آسکتا ہے اور بے ہنگم ٹریفک پر قابو پایا جا سکتا ہے اور اس سلسلہ میں متعدد مرتبہ توجہ دہانی کروائی جا چکی ہے لیکن اس کے باوجود مجاز عہدیداروں یا متعلقہ محکمہ جات کی جانب سے کوئی پیشرفت نہیں ہونے کے سبب عوام میں شدید برہمی پائی جاتی ہے۔