حیدرآباد۔27مئی(سیاست نیوز)حیدرآباد اور اس کے مضافات میںایک لاکھ سے زائد وقف اراضیات زیر قبضہ ہیں اور ان وقف اراضیات کی بازیابی کے ذریعہ ریاست تلنگانہ کے مسلمانوں کی حالت میں سدھار لایا جاسکتا ہے باوجود اسکے حکمران جماعت وقف اراضیات کی صیانت اور بازیابی کے متعلق سنجیدگی اختیار کرنے سے قاصرہے۔ آج یہاں احاطہ سیاست میں واقع محبوب حسین جگر ہال میں دکن وقف پروٹکشن سوسائٹی کے زیراہتمام وقف اراضیات کی صیانت کے متعلق منعقدہ کل جماعتی احتجاجی جلسہ عام سے خطاب کے دوران ایڈیٹر روزنامہ سیاست جناب زاہد علی خان نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ جلسہ عام کا آغاز صدر سوسائٹی عثمان بن محمد الہاجری کی قرات کلام پاک سے ہوا۔ سینئر کمیونسٹ قائد جناب سیدعزیز پاشاہ ‘ سینئر ہائی کورٹ ایڈوکیٹ عثمان شہید‘ صدر تحریک مسلم شبان مشتاق ملک‘ سابق کارپوریٹر امجد اللہ خان خالد‘ صدر تنظیم انصاف گریٹر حیدرآباد سید کلیم الدین عسکر‘ٹی آر ایس قائد محمد یوسف‘ نائب صدر دکن وقف پروٹکشن سوسائٹی الحاج سید سلیم‘ قائد ویلفیر پارٹی آف انڈیا محترمہ خالدہ پروین کے علاوہ دیگر نے بھی اس احتجاجی جلسہ سے خطاب کیا ۔
جناب سید کریم الدین شکیل نے جلسہ کی کاروائی چلائی۔جناب زاہد علی خان نے کہاکہ ریاست تلنگانہ میں معاشی اور تعلیمی پسماندگی کاشکار مسلم خاندان حکومتوں کی لاپرواہیو ںکے سبب وقف اراضیات پر ناجائز قبضوں کی وجہہ سے وقف اراضیات سے حاصل ہونے والی آمدنی سے استفادہ نہیں کرپارہے ہیں۔ انہوں نے علاقائی اور قومی تمام سیاسی جماعتوں کو مسلمانوں کے مسائل سے لاپرواہ قراردیتے ہوئے کہاکہ کانگریس ‘ تلگودیشم اور اب ٹی آ ر ایس حکومت وقف اراضیات کی صیانت کے متعلق اپنے انتخابی وعدوں کو فراموش کرتے ہوئے علاقہ تلنگانہ کے مسلمانوں کے جذبات سے کھلواڑ کی ذمہ دار ہے۔ جناب زاہد علی خان نے کہاکہ مرحوم قائد جناب امان اللہ خان نے عیدگاہ گٹلہ بیگم پیٹ کی وقف اراضی اور مسجد کے تحفظ کی جدوجہد کی شروعات کی تھی اور آج امان اللہ خان مرحوم کی کاوشوں کا نتیجہ ہے کہ مسجد عیدگاہ گٹلہ بیگم پیٹ محفوظ ہے۔ جناب زاہد علی خان نے مسجد گٹلہ بیگم پیٹ کی تعمیر میںاپنے ایک دوست کے گرانقدر تعاون کا بھی اس موقع پر ذکر کیا۔ انہوں نے وقف اراضیات کی صیانت او ربازیابی کے لئے منظم تحریک چلانے کی ضرورت پر زوردیا۔ جناب زاہد علی خان نے ٹولی مسجد کے بشمول ریاست تلنگانہ کی تمام وقف اراضیات پر جن پر غاصبانہ قبضے ہیںکی بازیابی اور صیانت کے لئے عوامی تحریک کو ضروری قراردیا۔ جناب زاہد علی خان نے کہاکہ وقف اراضیات پر قبضے اور قبرستانوں کی مسماری لینڈ گرابرس کا وطیرہ بن گیا ہے جس سے مقابلہ کے لئے بڑی تعداد میںعوام کا وقف اراضیات کی صیانت کے لئے چلائی جارہے تحریک کا حصہ بننے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے امتہ المسلمین کو اس تحریک کا حصہ بننے کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ وقف اراضیات کی صیانت اور بازیابی ریاست تلنگانہ کے معاشی اورتعلیمی پسماندہ مسلمانوں کی موجودہ حالت زار کو تبدیل کرنے میںموثر ثابت ہوگی۔ سینئر کمیونسٹ قائد جناب سیدعزیز پاشاہ نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر کے احکامات کو نظر انداز اور ٹولی مسجد کی وقف اراضیات پر تعمیری سرگرمیاں جاری رکھنے پر تاسف کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ اعلی سطحی اجلاس میںٹولی مسجد پر جاری تعمیر ی سرگرمیوں کو روکنے اور وقف اراضیات پر تعمیرکئے گئے شادی خانوں کو منہدم کرنے کے احکامات جاری کرنے کے باوجود آج بھی وہاںپر شادی خانوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ وقف اراضیات کی صیانت اور جدوجہد کے درمیان میںمفادات حاصلہ کارفرما ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وقف اراضیات کی صیانت کو یقینی بنانے کے لئے سنٹر وقف ایکٹ کو لاگوکرنے کی ضرورت ہے جس کے تحت وقف اراضیات کے قابضین کو چھ ماہ کی جیل یقینی ہے۔جناب سیدعزیز پاشاہ نے کہاکہ ٹولی مسجد کی وقف اراضیات پر قبضوں کے خلاف جدوجہد عوامی تحریک میںتبدیل ہوچکی ہے۔ سینئر ہائی کورٹ ایڈوکیٹ عثمان شہید نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ٹولی مسجد کے بشمول ریاست تلنگانہ میںوقف اراضیات کی تباہی کے ذمہ دارخود مسلمان ہیںجو وقف اراضیات کی تباہی کے متعلق بارہا توجہہ دہانے کے باوجود خاموش تماشائی بنے ہوئی ہیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ جب تک مسلمانوں خود اپنے حالات کاجائزہ نہیںلیں گے اور دوست ووشمن کی پہچان نہیںکریں گے تب تک مسلمانوں کی حالات میں سدھار ممکن نہیںہے۔صدر دکن وقف پروٹکشن سوسائٹی جناب عثمان بن محمد الہاجری نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ٹولی مسجد کی وقف اراضی کی بازیابی تک اپنی جدوجہد کو جاری رکھنے اور ضرورت پڑنے پر اپنی جان کی قربانی دیکر ٹولی مسجد کی وقف اراضی کا تحفظ کرنے کا اعلان کیا۔ جناب امجد اللہ خان نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھیس بھیس بدل بدل کر لینڈ گرابرس کا ایک ٹولہ ہر حکمران جماعت کے مسلم وزیرکے ساتھ لگ جاتا ہے تاکہ وقف اور سرکاری اراضیات پر آسانی کے ساتھ قبضے کئے جاسکیں۔جناب مشتاق ملک نے تلنگانہ کی وقف اراضیات کی تباہی کا ذمہ دار چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو کو ٹھراتے ہوئے کہاکہ اقلیتی امور کا قلمدان اپنے پاس رکھ کر چیف منسٹر نے لینڈگرابرس کو وقف اراضیات پر قبضوں کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔