انٹلی جنس نیٹ ورک مستحکم ، جی ایس ٹی سے بچنے تاجرین کی ٹرین سفر کو ترجیح
حیدرآباد26ستمبر(یواین آئی)ریلوے پولیس کے تیار کردہ مستحکم انٹلی جنس نٹ ورک کے سبب ٹرینوں میں سونے کی اسمگلنگ کے واقعات کو روکنے میں بڑے پیمانے پر مدد مل رہی ہے ۔ سڑک کے ذریعہ سفر پر بین ریاستی سرحدات پر پولیس کی تلاشی کے دوران آسانی سے پکڑے جانے کی حقیقت کو محسوس کرتے ہوئے اسمگلرس ٹرینوں میں سفر کا انتخاب کرتے ہوئے بغیر کسی مسئلہ کے ان کے رابطہ والے افراد تک طلائی و نقروی زیورات کی اسمگلنگ کررہے تھے ۔ریلویز کے انچارج ایس پی (سکندرآباد،تلنگانہ) ایس راجندر پرساد نے کہا کہ اسمگلرس کے اس طریقہ کے بارے میں معلومات حاصل ہونے کے بعد ممبئی اور دہلی سے آنے والی ٹرینوں میں نگرانی بڑھادی گئی ۔ ساتھ ہی اسمگلنگ کی معلومات کے حصول کے لئے انٹلی جنس نٹ ورک کو بھی مستحکم کیا گیا۔ تلنگانہ کے سکندرآباد، نامپلی اور کاچی گوڑہ ریلوے اسٹیشنوں پر ہر مسافر کی تلاشی ممکن نہیں ہے چنانچہ ریلوے پولیس نے مخبروں کے نیٹ ورک کو مستحکم کیا اور ان کی اطلاعات کی بنیاد پر غیر قانونی طور پر طلائی،نقروی زیورات اور نقد رقم کی منتقلی میں ملوث بیشتر ٹولیوں کو پکڑ ا گیا۔چند دن قبل ریلوے پولیس کو یہ اطلاع ملی کہ راجدھانی ایکسپریس میں منگلورو کو غیر قانونی طور پر طلائی زیورات منتقل کئے جارہے تھے ۔ مخبروں نے نہ صرف 2 مسافرین کی تفصیلات ریلوے پولیس کو دی بلکہ ان کمپارٹمنٹ کے نمبر بھی دیئے جس میں وہ سفر کررہے تھے ۔ پرساد نے کہا کہ اس سے ہمارا کام آسان ہوگیا۔ ہم نے پہلے سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کے اسٹیشن ماسٹر سے رابطہ قائم کرتے ہوئے راجدھانی ایکسپریس کے سکنڈ کلاس ایر کنڈیشنر کمپارٹمنٹ کی اطلاعات حاصل کیں جس کے بعد ریلوے پولیس کی ٹیموں کو اطلاع دی گئی جنہوں نے پلیٹ فارم نمبر 10 پر ٹرین کے آتے ہی مسافرین کی تلاش شروع کردی جس کے نتیجہ میں 1.35 کروڑ روپئے مالیت کے 4.532 کیلو طلائی زیورات امرتسر سے تعلق رکھنے والے 2 تاجروں راجیش اور جگموہن سنگھ کے پاس سے ضبط کئے گئے ۔ یہ دونوں سونے کے نیکلس سٹس کے ساتھ منگلورو جارہے تھے ۔ حال ہی میں پیش آئے واقعہ میں مسافر نے نامپلی ریلوے اسٹیشن کے پورٹیکو کے قریب 2.8 کیلو وزنی سونے کے بسکٹس پر مشتمل اپنا بیگ چھوڑ دیا۔ پرساد نے کہا کہ بعض تاجرین جی ایس ٹی سے بچنے کے لئے ٹرینوں میں زیورات منتقل کرنے کا کام کررہے ہیں۔