نئی دہلی 24 جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) محکمہ ریلویز ایک ایسا ادارہ ہے جہاں مسافروں کا دیگر سہولتوں پر شکایت ہے وہیں ٹرینوں میں سربراہ کیا جانے والا کھانا بد ترین قسم کا ہوتا ہے جس کا سخت نوٹ لیتے ہوئے حکومت نے آج ایک اہم بیان دیا کہ ٹرینوں میں بہترین کیٹرنگ کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں جہاں نامناسب خدمات فراہم کرنے والوں پر جرمانہ عائد کرنا بھی شامل ہے ۔ وزیر ریلوے سدا نند گوڈا نے کہا کہ ریلویز میں ناقص کیٹرنگ کی شکایت ایک عام بات ہے لیکن اب ایسا نہیں ہوگا کیونکہ غذائیت سے بھر پور معیاری کھانوں کو قابل دسترس قیمتوں پر سربراہ کرنے کے لئے اقدمات کئے جارہے ہیں۔
لوک سبھا سے خطاب کرتے ہوئے سدا نند گوڈ نے کہا کہ کیٹرنگ ایک ایسا واحد شعبہ ہے جس کے خلاف محکمہ ریلویز کو سب سے زیادہ شکایتیں موصول ہوتی ہیں جن میں غذا کا ناقص ہونا،قیمتیں زیادہ ہونا اور کیٹررس کی مسافرین سے بد سلوکی وغیرہ۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ نامناسب اور ناقص خدمات فراہم کرنے والے کیٹررس کے خلاف بھاری جرمانوں کا نفاذ اور کھانوں کے معیار کی تیسرے فریق کے ذریعہ جانچ پڑتال ابتدائی اقدامات میں شامل ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ ٹرینوں میں سربراہ کئے جانے والے نان ویجٹیرین کھانوں جو گوشت کے نام پر صرف ہڈیاں سربراہ کی جاتی ہیں ۔ معمولی سینڈوچ بھی خریدا جائے تو اس کے breadباسی ہوتے ہیں۔ فروٹ سلاد کے نام پر سستے پھلوں کے ٹکڑے پیاک کردیئے جاتے ہیں ۔ چائے کی ایک معمولی پیالی ٹرین میں 10 تا 15 روپئے میں دستیاب ہے جبکہ وہی پیالی ریلوے اسٹیشن پر موجود کینٹین میں 4تا 5روپئے ادا کر کے حاصل کی جاسکتی ہے ۔ سدا نند گوڈ نے کہا کہ مسافرین کی جانب سے شکایت کے حصول کیلئے انٹرایکٹیو وائس رسپانس سسٹم (IVRS)کو پانچ ٹرینوں میں متعارف کیا گیا ہے ۔ یہ بات انہوں نے وقفہ سوالات کے دوران بتائی۔