ہیلمیٹ پر سختی ، دھوپ کی شدت ، عوام کیلئے راحت یا زحمت،ٹریفک پولیس اور آر ٹی اے کے اقدامات عوام کی سمجھ سے باہر
حیدرآباد ۔ 3 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : شہر حیدرآباد میں موسم گرما کی شدت کے ساتھ ہیلمیٹ کا لزوم عوام کے لیے تکلیف کا باعث بن چکا ہے ۔ شہر میں ہیلمیٹ کے لزوم سے ٹو وہیلر مالکین کو پولیس کی کارروائی اور چالانات کے خوف سے پریشانی ہورہی ہے اور دوسری جانب دھوپ کی تمازت و شدت کے سبب ہیلمیٹ کا پہننا تکلیف دہ ثابت ہورہا ہے ۔ ٹریفک پولیس اور آر ٹی اے کی جانب سے ہیلمیٹ کے لزوم پر سختی سے عمل کا فیصلہ کرتے ہوئے مہم میں شدت پیدا کردی گئی ہے لیکن موسم گرما کی شدت ہیلمیٹ پہننے والوں کے لیے مسائل پیدا کررہی ہے ۔ شہر میں موسم گرما کی شدت کے سبب عوام میں بے چینی پائی جاتی ہے لیکن گرمی سے راحت کے لیے عوام مختلف طریقہ کار اختیار کرنے لگتے ہیں مگر ایسی صورت میں جب انہیں سر پر ہیلمیٹ پہننے پر مجبور کیا جائے تو وہ گرمی سے راحت حاصل کرنے کی کوشش کو رائیگاں ہوتا محسوس کرنے لگے ہیں ۔ عوام کا یہ احساس ہے کہ ہیلمیٹ کا لزوم شہر کی سڑکوں پر ضروری نہیں ہے چونکہ شہر میں ٹریفک کے سبب موٹر سیکل سوار تیز رفتار گاڑی دوڑانے کے موقف میں ہی نہیں ہوتے ایسی صورت میں وہ پہلے ہی گرمی اور ٹریفک جام کے سبب جھنجھلاہٹ کا شکار ہوتے ہیں لیکن اگر اس پر انہیں ہیلمیٹ پہننے کے لیے مجبور کیا جائے تو ان کی اس جھنجھلاہٹ میں اضافہ ہوتا ہے ۔ شہر کی ناہموار سڑکیں اور ٹریفک نظام میں موجود خامیوں کے سبب گھنٹوں ٹریفک جام روز کا معمول بنا ہوا ہے لیکن اس صورتحال میں ہیلمیٹ کے لزوم پر سختی سے عمل کیا جانے لگے تو اسے عوام کو تکلیف میں مبتلا کرنا ہی تصور کیا جائے گا ۔ شہر کی سڑکوں پر جب تیز رفتار گاڑی چلانا ہی دشوار ہے تو ایسی صورت میں ہیلمیٹ ضروری نہیں سمجھی جاتی ۔ عموماً جو حادثات پیش آتے ہیں وہ تیز رفتار موٹر سیکل رانوں کو پیش آتے ہیں یا پھر پیدل راہرو جو سڑک پار کرتے ہیں وہ حادثات کا شکار ہوتے ہیں ۔ اسی لیے ہیلمیٹ کے لزوم سے زیادہ تیز رفتار موٹر سیکل سواروں پر کنٹرول کرنے اور پیدل راہروؤں کو مناسب جگہ اور سڑک پار کرنے کی سہولت فراہم کیا جانا ضروری ہے ۔ حکومت اور پولیس اگر حادثات سے محفوظ رہنے کے لیے ہی ہیلمیٹ کے لزوم پر عمل آوری کے لیے کوشاں ہے تو کم از کم ایسی سڑکوں اور شاہراہوں پر ہیلمیٹ کا لزوم عائد کیا جاسکتا ہے جن سڑکوں پر تیز رفتار موٹر سیکل سواری کی گنجائش موجود ہو ۔ حیدرآباد میں کئی ایسی اہم مصروف ترین سڑکیں موجود ہیں جہاں موٹر سیکل یا موٹر کار 40 کیلو میٹر فی گھنٹہ کے رفتار سے چلائی جانا ناممکن ہے ۔ ان سڑکوں میں پرانے شہر کی اہم سڑکیں چارمینار ، شاہ علی بنڈہ ، گلزار حوض ، پتھر گٹی ، مدینہ بلڈنگ ، منڈی میر عالم ، سلطان شاہی ، مغل پورہ کے علاوہ انجن باولی و فلک نما شامل ہے ۔ اسی طرح شہر کے دیگر علاقوں میں دلسکھ نگر ، ملک پیٹ ، چادر گھاٹ ، کوٹھی ، نارائن گوڑہ ، بیگم پیٹ ، بشیر باغ ، سدی عنبر بازار ، نامپلی ، معظم جاہی مارکٹ کی سڑکیں ہیں جہاں تیز رفتار گاڑی چلانا ممکن ہی نہیں ہے ۔ اسی لیے ٹریفک پولیس و حکومت کو کم از کم موسم گرما کے پیش نظر مصروف ترین سڑکوں پر ہیلمیٹ کے لزوم کو یقینی بنانے کے بجائے ایسی سڑکوں پر ہیلمیٹ کے لزوم کو یقینی بنایا جائے جہاں ٹریفک کم ہوتی ہو اور گاڑیوں کی رفتار زیادہ ہو ۔۔