حکومت کی لاپرواہی اور بلدی عہدیداروں کی کوتاہیوں سے شہر حیدرآباد دیہات میں تبدیل
حیدرآباد ۔ یکم ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : ریاستی حکومت شہر حیدرآباد کو ایک طرف معیاری اور عالمی سطح کا شہر بنانے کے اقدامات کررہی ہے تو وہیں دوسری طرف بلدی سہولیات شہریوں کے لیے سر درد کا باعث بنے ہوئے ہیں ۔ ٹیکس کی وصولی میں دلچسپی دکھانے والی بلدیہ ، بنیادی سہولیات کی فراہمی اور شہریوں کو سہولت بخش خدمات فراہم کرنے میں بری طرح ناکامی کے الزامات کا سامنا کررہا ہے ۔ جگہ جگہ سڑکیں خستہ حال اور کئی مقامات پر تو گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی سڑکیں دیہی علاقوں سے بدتر حالت میں پائی جاتی ہیں ۔ ساتھ ہی شہریوں کا ان سڑکوں پر سفر اور ان سڑکوں کا استعمال آمدنی پر بوجھ کے ساتھ ساتھ صحت پر بھی اس کے کافی مضر اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔ شہریوں کے لیے گھر سے دفاتر اور کاروباری اداروں تک پہونچنا مشکل ترین سفر دکھائی دے رہا ہے ۔ شہری ٹریفک جام اور خستہ حال سڑکوں کے سبب نئے جسمانی مسائل کا شکار ہورہے ہیں ۔ جوڑوں میں درد کے علاوہ کم عمر افراد بھی ان دنوں رگوں اور کمر کے درد کا شکار ہورہے ہیں ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ آمدنی کی کافی رقم اپنی جسمانی صحت پر صرف کرنی پڑرہی ہے ۔ اپنی صحت کے ساتھ ساتھ موٹر گاڑیوں پر بھی مینٹننس کے اخراجات میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ اس طرح کے سنگین مسائل کے لیے شہریوں پر توجہ دینے والا کوئی نہیں ۔ ایک شہری نے شہر کی وکلاء برادری سے اس جانب توجہ دینے کی خواہش کی ہے ۔ اس شہری کا کہنا ہے کہ وکلاء برادری انقلابی تبدیلی کا موجب بن سکتی ہے چونکہ آج ہر شہری کو قانونی رسہ کشی کا خوف پایا جاتا ہے ۔ ایسے میں قانون داں طبقہ ہی حقوق کے لیے آواز بلند کرسکتا ہے ۔ شہریوں کی جانب سے بلدیہ حیدرآباد کو ہر طرح کا تعاون حاصل ہے ۔ سڑکوں کی کشادگی ہو یا پھر کوئی نئی پالیسی شہری اس بات کو تسلیم کرلیتے ہیں جب کہ بلدیہ شہریوں کی خدمات میں جو اس محکمہ کا فریضہ ہے اکثر طور پر ناکام ثابت ہورہا ہے ۔ ٹولی چوکی علاقہ کے ساکن محمد عظیم الدین کا کہنا ہے کہ شہر کی حالت زار دیکھ کر افسوس ہوتا ہے ۔ پیشہ سے خانگی ملازم اس شہری کا کہنا ہے کہ برداشت کی بھی کوئی حد ہوتی ہے ۔ ارباب مجاز نے شہریوں کے مسائل پر توجہ دینا ہی چھوڑ دیا اور اپنی لاپرواہی کو ترقیاتی کاموں کی جانب سے رکاوٹ بناکر اپنی ذمہ داری سے دور ہورہے ہیں ۔ ملک پیٹ ، راجندر نگر، بالا نگر ، چنتل ، جیڈی میٹلہ ، صنعت نگر ، بنڈلہ گوڑہ ، ہاشم آباد ، نوری نگر ، کاٹے دھن ، حافظ بابا نگر ، سنتوش نگر ، امیر پیٹ ، پنجہ گٹہ اور دیگر علاقوں کی عوام نے شہری انتظامیہ بالخصوص بلدیہ پر لاپرواہی کا الزام لگایا ۔ اور شہری نظام سے بدظنی کا اظہار کیا ۔ اس خصوص میں ایک معروف ایڈوکیٹ محمد ولی الرحمان سے بات کرنے پر انہوں نے بتایا کہ وکلا برادری اپنی ذمہ داری کو سمجھتی ہے اور انہوں نے شہریوں کو اس بات کا یقین دلایا کہ وہ پی آئی ایل داخل کرنے کے اقدامات کریں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ ایسے مسائل سے وہ خود بھی روزانہ پریشان ہوتے ہیں اور وہ بھی شہری زندگی کا ایک حصہ ہیں ۔ انہوں نے اس بات کا بھی یقین دلایا کہ وہ عوامی درد رکھنے والے وکلاء سے مشاورت کریں گے اور عوامی مفاد کے تحت عوام کے حق میں عدالت سے رجوع ہوں گے ۔۔