ٹرمپ کی مہم کے مشیر کا روسی عہدیداروں سے ملاقات کا اعتراف

واشنگٹن 4 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ڈونالڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم کے ایک مشیر نے یہ اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے 2016 میں روسی حکومت کے عہدیداروں سے ملاقات کی تھی ۔ نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی جس میں ایک کانگریس کمیٹی کے روبرو اس مشیر کی پیشی کے حوالے سے یہ رپورٹ شائع ہوئی ہے ۔ کارٹر پیج ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کے مشیر رہے ہیں ۔ وہ سابقہ بحریہ عہدیدار اور ایک انوسٹمنٹ بینکر ہیں۔ انہوں نے ماضی میں ان سوالوں کو یا تو نظر انداز کردیا تھا یا انکار کردیا تھا کہ آیا انہوں نے روسی عہدیداروں سے ملاقات کی تھی ؟ ۔ یہ اعتراف ایسے وقت میں کیا گیا ہے جبکہ ٹرمپ کے سابقہ مہم صدر نشین پال منافورت اور ایک ساتھی کو منی لانڈرنگ کے الزامات میں ان کے گھروں پر نظربند کردیا گیا ہے ۔ یہ الزامات بھی انتخابی مہم کے روس کے ساتھ ساز باز سے متعلق تحقیقات کے دوران سامنے آئے ہیں۔ امریکی کانگریس کی جانب سے ان الزامات کے سلسلہ میں تین علیحدہ تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ان تحقیقات کا ٹرمپ کو اس وقت سے سامنا ہے جب انہوں نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی ۔ ٹرمپ نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے ۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2016 کے دورہ کے فوری بعد کارٹر پیج نے ٹرمپ کی انتخابی مہم کے کم از کم ایک معاون کو ایک ای میل روانہ کیا تھا جس میں سرکاری عہدیداروں ‘ قانون سازوں اور کاروباری ایگزیکیٹیوز سے بات چیت کے بعد اپنی رائے کو پیش کیا تھا ۔ کارٹر پیج نے بعد میں ان ملاقاتوں کی نیویارک ٹائمز سے توثیق کی تھی اور کہا تھا کہ روس کے نائب وزیر اعظم ارکاڈی ڈورکووچ بھی ان روسی حکام میں شامل تھے جن سے انہوں نے ملاقات کی تھی ۔ انہوں نے تاہم اس طرح کی ملاقاتوں کو کوئی اہمیت دینے سے انکار کردیا ۔

 

آرامکو کا نیویارک اسٹاک ایکسچینج میں اندراج ‘ٹرمپ کی اپیل
واشنگٹن 4 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے آج سعودی عرب سے کہا کہ وہ تیل کی بڑی کمپنی آرامکو کا نیویارک اسٹاک ایکسچینج میں اندراج کروائے۔ ٹرمپ نے ایشیا کے دورہ پر روانہ ہونے سے قبل ہوائی سے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ سعود ی عرب اگر آرامکو کے عوامی حصص کی فروخت کا نیویارک اسٹاک ایکسچینج سے آغاز کرے تو وہ ستائش کرینگے ۔ یہ امریکہ کیلئے بہت اہم ہوگا ۔ یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ آرامکو کے حصص تاریخ کے سب سے بڑے حصص ہونگے اور اس سے 100 بلین ڈالرس کے حصول کی امید کی جا رہی ہے ۔ آرامکو سعودی عرب کے بڑے توانائی ذخائر کی ذمہ دار ہے اور وہ اپنے پانچ فیصد شئیرس اسٹاک مارکٹ منتقل کرنا چاہتی ہے ۔