واشنگٹن ۔ 29 جون (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس خاتون پرمیلاجیہ پال جو امریکی ایوان نمائندگان کیلئے منتخب کی گئیں، پہلی ہندوستانی نژاد امریکی خاتون ہیں، جنہیں صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ کے عدم رواداری والی غیرانسانی سرحدی پالیسی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے پر گرفتار کرلیا گیا۔ یاد رہیکہ ٹرمپ انتظامیہ کی والدین کو ان کے بچوں سے جدا کردینے والی متنازعہ پالیسی کے اطلاق سے تقریباً 2000 امریکی بچے اپنے والدین اور سرپرستوں سے جدا ہوگئے جس نے امریکی عوام میں برہمی کی لہر دوڑادی ہے۔ 52 سالہ جیہ پال کو کل کیپٹل ہل میں دیگر 500 خواتین کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔ اس موقع پر جیہ پال نے کہا کہ انہیں دیگر 500 خواتین کے ساتھ صرف اس لئے گرفتار کیا گیا ہیکہ ان لوگوں نے ہارٹ سینیٹ بلڈنگ کے قریب صدر ٹرمپ اور ان کے انتظامیہ کی جانب سے متنازعہ اور عدم رواداری کی ظالمانہ پالیسی کے خلاف احتجاج کیا ہے جس نے ہزاروں بچوں کو ان کے والدین سے جدا کردیا ہے۔ ہارٹ سینیٹ آفس بلڈنگ سے انہیں تحریک عدم اعتماد چلاتے ہوئے دھرنا دینے پر گرفتار کیا گیا۔