ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی کے خلاف امریکہ میں مظاہرہ

واشنگٹن ،یکم جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی کے خلاف ہزاروں لوگوں نے ہفتہ کو وائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا۔واشنگٹن کے پرانے علاقوں میں مذہبی رہنماؤں اور کارکنوں نے مظاہرہ کر رہے لوگوں کے ساتھ مل کر نعرے لگائے . لوگوں نے ٹرمپ انتظامیہ سے بچھڑے ہوئے خاندانوں کو ملانے کے لئے غیر ملکی شہریوں کو امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت دینے کی اپیل کی۔مظاہرہ کررہے پال فلورس مارکوس نامی ایک 27 سالہ نوجوان نے کہا، "ہم ایک ملک کے طور پر متحد ہیں”۔نیویارک، لاس اینجلس کے علاوہ امریکہ کے دیگر بڑے شہروں میں بھی لوگوں نے جمع ہو کر پرامن طریقے سے احتجاج و مظاہرہ کیا۔ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن پالیسی کے خلاف مظاہرہ منعقد کرنے والے منتظمین کے مطابق سینٹرل واشنگٹن میں تقریبا 30 ہزار لوگ جمع ہوئے ۔ مہاجرین کی حمایت میں کئے گئے یہ احتجاج و مظاہرہ پرامن طریقے سے کئے گئے ۔میکسیکو کے راستے امریکہ میں داخل ہونے والے غیر قانونی تارکین وطن کو لے کر ٹرمپ نے ‘زیرو ٹولرینس’ کی پالیسی بنائی تھی. اس کے تحت وہ والدین جن پر مجرمانہ معاملے چل رہے تھے ، ان سے ان کے بچوں کو الگ کیا جا رہا تھا۔متنازعہ امیگریشن پالیسی کے خلاف ملک کے اندر اور باہر بھی مخالفت کا سامنا کر رہے مسٹر ٹرمپ کو جھکنا پڑا تھا۔قابل غور ہے کہ امریکی صدر نے تارکین وطن سے متعلق اپنے متنازع پالیسی کو ختم کرنے کے لئے ایگزیکٹیو آرڈر جاری کیا تھا، اس کے باوجود دو ہزار بچے اب بھی اپنے والدین سے الگ رہ رہے ہیں۔