ٹرمپ انتظامیہ جاریہ ہفتے 872 پناہ گزینوں کو امریکہ آنے کی اجازت دے گا

واشنگٹن، 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حکمنامہ کے ذریعہ جمعہ کو تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے امریکہ آنے پر عارضی پابندی لگانے کے فیصلے کے باوجود امریکی حکومت نے اس ہفتے 872 پناہ گزینوں کو ملک آنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔محکمہ داخلہ کے افسر نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان پناہ گزینوں کو ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پابندی لگانے سے پہلے ہی یہاں آنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔ٹرمپ کے تارکین وطن پر عارضی پابندی سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر کی چوطرفہ تنقید کے درمیان امور خارجہ اور داخلی سلامتی کے محکموں نے پناہ گزینوں کو یہاں آنے کی اجازت دی ہے ۔ ناقدین کا خیال ہے کہ اس سلسلے میں کچھ معاملات میں ایجنسیوں کو واضح طور پر حکم نہیں دیے گئے تھے ۔حکام نے بتایا کہ جن 872 پنا ہ گزینوں کو یہاں آنے کی اجازت دی گئی ہے انہیں دو سال کے طویل وقفے کے بعد امریکہ آنے کی اجازت دی گئی ہے جن میں انہیں کئی انٹرویو اور پس منظر کی تحقیقات سے گزرنا پڑا ہے ۔واضح رہیکہ مسٹر ٹرمپ نے سات مسلم اکثریتی ممالک سے امریکہ میں آنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کی تعداد محدود کرنے سے متعلق ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کئے تھے ۔ اس حکم کے تحت دہشت گردانہ حملوں سے بچنے کا حوالہ دیتے ہوئے شام و ایران سمیت سات مسلم اکثریتی ممالک سے آ نے والے پناہ گزینوں کے ملک میں داخل ہونے پر عارضی طور پر روک لگا دی گئی ہے ۔

ٹرمپ سے اختلافات ، اٹارنی جنرل برطرف
واشنگٹن ۔ 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے ڈرامائی اقدام کے طور پر بشمول کارگذار اٹارنی جنرل سیلی ہائیٹس دو سرکردہ عہدیداروں کو برطرف کردیا، جنہوں نے سات مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلہ پر امتناع سے متعلق ان کے متنازعہ احکام پر عمل آوری کرنے سے انکار کردیا تھا۔ وہائیٹ ہاؤز نے ہائیٹس کی طرفی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ (ہائیٹس) محکمہ انصاف کی اعتمادشکنی کی ہیں‘‘۔ ٹرمپ نے انہیں برطرفی سے مطلع کرنے کال نہیں دیا بلکہ دست بہ دست مکتوب پہنچاتے ہوئے اس فیصلہ کی اطلاع دی۔ مس ہائیٹس کو سابق اوباما انتظامیہ نے مقرر کیا تھا۔ ان کے بجائے ٹرمپ انتظامیہ نے اب ڈانا بونٹے کو نامزد کیا گیا ہے۔