دمشق: شام کی شہر حلب کے شورش زدہ علاقے سے متواتر ٹوئٹس کرتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر سرخیوں میں آنے والی شام کی ساکن سات سالہ لڑکی بانا العابدکا سوال یہ ہے ۔جس نے ایک ویڈیو کے ذریعہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے پوچھا ہے کہ ۔’’کیاآپ نے کبھی چوبیس گھنٹو ں تک بنا کھانے اور بنا پانی کی زندگی گذاری ہے ؟ شام کے پناہ گزینوں اور ان کے بچوں کے متعلق ذرا غور کیجئے‘‘۔
my video to Trump. " Mr @realdonaldtrump have u ever had no food & water for 24 hrs? Just think of refugees & the children of Syria." pic.twitter.com/qbaZGp0MvB
— Bana Alabed (@AlabedBana) February 1, 2017
قبل ازیں العابد نے ٹرمپ ٹوئٹ جس میں انہوں نے خراب لوگوں کے خراب مقاصد کو ناکام بنانے کے متعلق ایمیگریشن امتناع کے متعلق اپنے ملک سے لوگوں کو باہر نکالنے کا خیال ظاہر کیاتھا
Am I terrorist? https://t.co/wXc1iekTmg
— Bana Alabed (@AlabedBana) February 1, 2017
۔العابد نے جس کے جواب میں پوچھا تھا کہ’’ کیا میں دہشت گرد ہوں؟‘‘۔
حالیہ دنوں میں ٹرمپ نے ایک قانونی حکم پر دستخط کی ہے جس میں سات مسلم اکثریت والے ممالک بشمول شام کے تارکین وطن کے امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے‘ جس کے بعد امریکہ سفر کرنے والوں میں بڑی حد تک گھبراہٹ کے مناظر دیکھنے میں ائے۔
امتناع کے فوری بعد العابد نے ٹوئٹ کیاتھا کہ ’’معزز ٹرمپ پناہ گزینوں پر امتناع عائد کرنے کا خراب بات ہے ۔ہاں اگر صحیح ہے تو ‘ میرا پاس آپ کے لئے ایک تجویز ہے۔
دیگر ممالک کو پرامن بنائیں۔‘‘العابد اپنی ماں فاطمہ کی مدد سے شام کے شہر حلب سے جنگ کے دوران دل کو چھولینے والیاور جذبات ٹوئٹس کرتی رہی ہیں۔
سال2016ستمبر سے لیکر اب تک العابد اور ان کی ماں نے جنگی حالات کے متعلق ٹوئٹس کرتے ہوئے ٹوئٹر پر اپنے 366,000فالورس بنائے ہیں۔ اس دوران انہوں نے اپنے تباہ گھر کی کہانی ٹوئٹر پر پیش کی تھی۔