ویم نریندر ریڈی پر اے سی بی کا شکنجہ ، 6 گھنٹے تک پوچھ تاچھ

حیدرآباد ۔ /17 جون (سیاست نیوز) نوٹ برائے ووٹ اسکام کی تحقیقات کررہی تلنگانہ اینٹی کرپشن بیورو نے تلگودیشم کے ایم ایل سی امیدوار ویم نریندر ریڈی سے 6 گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی ۔ کل رات دیر گئے اے سی بی عہدیداروں نے نریندر ریڈی کے مکان واقع آدرش نگر پہونچ کر سی آر پی سی کے دفعہ 160 کے تحت نوٹس جاری کرتے ہوئے بیورو کے دفتر واقع بنجارہ ہلز میں آج صبح حاضر ہونے کی ہدایت دی تھی ۔ ایم ایل سی امیدوار کو تحقیقات کیلئے اے سی بی عہدیدار اپنے ہمراہ بیورو ہیڈکوارٹر لے جانا چاہتے تھے لیکن نریندر ریڈی نے قلب کے عارضہ ہونے کی بات بتائی جس پر اے سی بی عہدیدار وہاں سے چلے گئے ۔ بعد ازاں نریندر ریڈی نے خود کو تحقیقاتی عہدیداروں کے روبرو پیش کردیا۔ آج صبح 11 بجے ویم نریندر ریڈی سے اے سی بی عہدیداروں نے نوٹ برائے ووٹ اسکام سے متعلق تفتیش کا آغاز کیا اور انہیں 6 گھنٹے تک سوالات میں الجھائے رکھا۔ ایم ایل سی امیدوار سے اے سی بی عہدیداروں نے نامزد رکن اسمبلی ایل ویس اسٹیفن سن کو رشوت دینے کی کوشش اور رقم کی حوالگی سے متعلق بھی سوالات کئے ۔ تلگودیشم ایم ایل سی امیدوارتحقیقاتی عہدیداروں کے روبرو پیش ہونے پر ان کی گرفتاری کی افواہیں سرگرم ہوگیئں تھیں اور کئی ٹی وی چیانلس نے انہیں گرفتار کئے جانے کی خبریں ٹیلی کاسٹ کی جبکہ بیورو کے عہدیداروں نے آج شام گھر جانے کی اجازت دیدی ۔ نوٹ برائے ووٹ اسکام کی تحقیقات کے سلسلے میں اے سی بی نے کل کھمم کے ستو پلی حلقہ اسمبلی کی نمائندگی کرنے والے تلگودیشم رکن اسمبلی سنڈرا وینکٹا ویریا اور ایم ایل سی امیدوار ویم نریندر ریڈی کو ان کی رہائش گاہ پر نوٹس حوالے کی تھی ۔

تفتیش کے بعد مسٹر ویم نریندر ریڈی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ تحقیقاتی ایجنسی سے مکمل طور پر تعاون کریں گے چونکہ وہ بے قصور ہیں اور یہ تمام معاملہ سیاسی رقابت کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ دنوں بھی ضرورت پڑنے پر بیورو کے عہدیداروں کے روبرو پیش ہوں گے ۔ قبل ازیں اینٹی کرپشن بیورو نے کیس میں پیشرفت کرتے ہوئے نوٹ برائے ووٹ کیس کے درخواست گزار نامزد رکن اسمبلی مسٹر ایل ویس اسٹیفن سن اور دیگر گواہوں کے بیانات مجسٹریٹ کے اجلاس پر قلمبند کروائے ۔مسٹر اسٹیفن سن کو اے سی بی عہدیداروں نے اپنا بیان سی آر پی سی کے دفعہ 164 (مجسٹریٹ کے روبرو اپنا بیان قلمبند کروانا) کیلئے نامپلی کورٹ طلب کیا ۔ جس پر مسٹر اسٹیفن سن نے مجسٹریٹ کے اجلاس پر دیڑھ گھنٹے تک بیان قلمبند کروایا جبکہ ان کی بیٹی جیسیکا اور رشوت کی رقم حوالگی کے لئے استعمال کئے گئے مکان مالک مارک ٹیلر نے بھی مجسٹریٹ کے اجلاس پر بیان قلمبند کروایا ۔ ذرائع نے بتایا کہ اے سی بی عہدیدار نوٹ برائے ووٹ اسکام کی تحقیقات کو مضبوط کرنے اور کسی بھی قسم کے الزامات سے پاک تحقیقات کا مظاہرہ کرنے کیلئے مذکورہ بیانات قلمبند کروائے ہیں اور ان بیانات کی بنیاد پر اہم شخصیتوں کے خلاف گھیرا تنگ کیا جاسکتا ہے ۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کو اے سی بی کی جانب سے نوٹس جاری کئے جانے کی عملاً تیاری مکمل ہونے کے پیش نظر اے سی بی کا یہ اقدام اہمیت کا حامل ہے ۔