نئی قیادت کے انتخاب کیلئے سرگرمیاں ، قومی صدر قاسم الیاس کی حیدرآباد آمد
حیدرآباد ۔ 23 ۔ جولائی(سیاست نیوز) ویلفیر پارٹی آف انڈیا کے تلنگانہ یونٹ کو متحرک کرنے اور نئی قیادت کے انتخاب کیلئے صدر ویلفیر پارٹی آف انڈیا جناب قاسم رسول الیاس ان دنوں حیدرآباد کے دورہ پر ہیں۔ وہ جماعت اسلا می کے مقامی ذمہ داروں اور سماج کی نمائندہ شخصیتوں سے مشاورت کرتے ہوئے تلنگانہ میں ویلفیر پارٹی کے استحکام کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ قاسم رسول الیاس نے نمائندہ سیاست سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ تلنگانہ یونٹ کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں اور وہ چاہتے ہیںکہ تلنگانہ کے ہر وارڈ اور بلاک کی سطح پر ویلفیر پارٹی آف انڈیا کے یونٹس قائم کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بنیادی سطح پر پارٹی کی توسیع نہیں ہوتی، اس وقت تک کارکردگی کو اطمینان بخش نہیںکہا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ عرصہ میں تلنگانہ یونٹ کی سرگرمیوں میں توسیع کے بجائے جمود کی کیفیت دیکھی جارہی ہے، وہ چاہتے ہیں کہ قابل ، دیانتدار اور خدمت کا جذبہ رکھنے والے نوجوانوں کو پارٹی میں اہم ذمہ داری دیتے ہوئے پارٹی کی توسیع کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کل 24 جولائی کو ویلفیر پارٹی آف انڈیا کے قائدین اور کارکنوں کے ساتھ ان کا اجلاس منعقد ہوگا جس میں پارٹی کی کارکردگی اور آئندہ کے لائحہ عمل کا جائزہ لیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں قاسم رسول الیاس نے کہا کہ ان کی پارٹی گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے مجوزہ انتخابات میں حصہ لینے کے حق میں ہے۔ تاہم انتخابی حکمت عملی اور الیکشن میں کس حد تک حصہ داری ہو اس کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ تلنگانہ کے علاوہ آندھراپردیش میں بھی ویلفیر پارٹی آف انڈیا کی سرگرمیوں کو وسعت دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنظیمی دورہ کے سلسلہ میں وہ ملک کی مختلف ریاستوں کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ پارٹی یونٹس کی کارکردگی کا جائزہ لیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ویلفیر پارٹی آف انڈیا نے ابتدائی دو برسوں میں خود کو ملک کی پانچ ریاستوں تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم بعد میں مزید 6 ریاستوں میں پارٹی کے یونٹس قائم کئے گئے۔ پہلے مرحلہ میں کیرالا ، کرناٹک ، ٹاملناڈو ، آندھراپردیش اور تلنگانہ میں پارٹی قائم کی گئی جبکہ بعد میں مہاراشٹرا ، اترپردیش ، راجستھان ، دہلی ، آسام اور مغربی بنگال میں پارٹی یونٹس قائم کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ باصلاحیت افراد کو پارٹی سے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ قیام کے مقاصد کی تکمیل ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ فی الوقت 11 ریاستوں میں ہی پارٹی کے استحکام پر توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ جماعت اسلامی کے مقامی ذمہ داروں سے ابتدائی مشاورت کرچکے ہیں۔ تاہم واپسی سے قبل مزید مشاورت کی جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ مقامی حالات اور کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد ہی اہم فیصلے کریں گے۔