ویزا قواعد کو سخت کرنے امریکی منصوبہ پر ہندوستان کا اظہار ناراضگی

ٹرمپ نظم و نسق کی جانب سے اس مسئلہ پر درست کارروائی کرنے کی توقع، سریش پربھو کا بیان

نئی دہلی 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ میں کام کرنے کے لئے H1-B ویزا کے حامل افراد کی بیویوں پر پابندی عائد کرنے امریکی منصوبہ پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے ہندوستان نے آج توقع ظاہر کی کہ ٹرمپ نظم و نسق کی جانب سے اس مسئلہ پر ’’درست کارروائی‘‘ کی جائے گی۔ ایچ ون بی ویزا ایک نان ایمگرینٹ ویزا ہے جس کی مدد سے امریکی کمپنیوں کو بیرونی ورکرس کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت ملتی ہے۔ خاص کر ٹکنیکل ماہرین یا نصابی عملہ کی ضرورت کو پورا کیا جاتا ہے۔ ٹیکنالوجی کمپنیاں ہر سال ہندوستان اور چین جیسے ملکوں سے ہزاروں ملازمین کی خدمات حاصل کرتی ہیں۔ وزیر کامرس و صنعت سریش پربھو نے کہاکہ امریکہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ان ویزا قواعد میں بعض پابندیاں اور سختیاں عائد کی جائیں گی۔ امریکہ کا یہ فیصلہ مایوس کن ہے اور ہم توقع کرتے ہیں کہ امریکہ اس تعلق سے غور کرتے ہوئے اپنے فیصلہ کو ملتوی کرتے ہوئے راست کارروائی کرے گی۔

امریکی چیمبر آف کامرس انڈیا کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب میں انھوں نے کہاکہ ٹرمپ نظم و نسق کو اس سلسلہ میں فراخدلانہ فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ گزشتہ دنوں ٹرمپ انتظامیہ نے اس منصوبہ کا اعلان کیا تھا کہ وہ H1-B ویزا رکھنے والوں کی بیویوں کو امریکہ میں کام کرنے کی اجازت کی پالیسی ختم کرے گا۔ H-4 ویزا رکھنے والی خواتین کو امریکہ میں قانونی طور پر کام کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ سابق اوباما نظم و نسق نے H1-B ویزا پالیسی کو نرم کردیا تھا جس سے ہزاروں ہندوستانیوں کو فائدہ ہوا تھا لیکن اب ٹرمپ نظم و نسق کے فیصلہ نے ہندوستانیوں کے مستقبل کو غیر یقینی حالات سے دوچار کردیا ہے۔ سریش پربھو نے کہاکہ ہندوستان اس سلسلہ میں پہلے ہی امریکہ کو اپنی تشویش سے واقف کروایا ہے اور کہا ہے کہ ہم امریکہ میں موجود ہندوستانی کمپنیوں کی خدمات کو دھکہ پہونچنے دینا نہیں چاہتے جبکہ یہ کمپنیاں امریکی معیشت میں اہم رول ادا کررہی ہیں اور امریکہ معاشی ترقی کے لئے کام کررہی ہیں۔ امریکہ میں آئی ٹی پروفیشنلس کی جانب سے پیداوار میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ ہمارا احساس ہے کہ اس حقیقت سے امریکہ کو واقف کروانا چاہئے اور ہندوستان کی تشویش کو بھی ملحوظ رکھنا چاہئے۔