واشنگٹن 6 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے ویزا قوانین کو سخت کردیئے جانے سے پیدا ہونے والی سنگینیوں کے خلاف امریکہ کو انتباہ دیا ہے۔ایمیگریشن قوانین میں تبدیلی لاتے ہوئے ہائی ٹیک فرمس کیلئے قواعد و ضوابط سخت بنادیئے گئے ہیں۔ ہندوستانی سفیر سبرامنیم جئے شنکر نے کہا کہ ہندوستان کے ماہرین اور پروفیشنل کیلئے بعض عارضی ویزا کی اجرائی میں بعض پابندیوں کو سب سے بڑی رکاوٹ سمجھا جارہا ہے۔
امریکی معاشرت میں ابتری کی ایک وجہ یہ بھی ہے۔ امریکہ کی ویزا پالیسی سے ہم کو بھی ضرب لگے گی اور امریکی معیشت کو بھی دھکہ پہنچے گا۔اگر امریکی کمپنیوں کیلئے ہندوستانیوں کے ویزا میں نرمی پیدا نہیں کی گئی تو اس سے مسائل کھڑے ہوں گے۔ عوامی نمائندگان میں حال ہی میں ری پبلیکن کے قائدین نے ایمیگریشن کیلئے عام اصول و روابط واضع کئے ہیںجس کا اصل مقصد امریکہ میں مقیم 11 ملین غیر دستاویزی بیرونی شہریوں کو قانونی موقف دینا ہے۔ سینٹ نے گذشتہ سال اس قانون کے ایک حصہ کو منظور کیا تھا۔ صدر امریکہ بارک اوباما کی ڈیموکریٹک پارٹی نے بیرونی شہریوں کیلئے خود بہ خود ایمیگرینٹ ویزا کی پیشکش کی تھی اور کہا تھا کہ جو نوجوان امریکی یونیورسٹیوں سے اڈوانس سائنس کی ڈگریاں حاصل کریں گے انہیں از خود ایمیگریشن ویزا دیا جائے گا لیکن اس سے H1-B ویزا کے قواعد میں تبدیلی لائے جائے گی ۔ یہ ویزا امریکہ کو عارضی طور پر آنے والے پیشہ وارانہ اور ماہرین ورکرس کو جاری کیا جاتا ہے۔