سپریم کورٹ کی بنچ کا اڈیشنل سالیسیٹر جنرل سے سوال
نئی دہلی 24 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ نے آج سی بی آئی سے سوال کیا کہ وہ اندرون ہفتہ عدالت کو مطلع کرے کہ اسے ویاپم اسکام کی ساری تحقیقات اپنے ہاتھ میں لینے کتنا وقت درکار ہوگا تاکہ اس مسئلہ پر نگرانی کا فیصلہ کیا جاسکے ۔ چیف جسٹس ایچ ایل دتو کی قیادت والی ایک بنچ نے سی بی آئی سے کہا کہ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ سی بی آئی مدھیہ پردیش کے ویاپم اسکام کی مکمل تحقیقات کب تک اپنے ہاتھ میں لے گی ۔ اس پر عدالت کو نگرانی کا فیصلہ کرنا ہے یا پھر کسی اور سے کہنا ہے کہ وہ اس کی نگرانی کرے ۔ اس بنچ میں جسٹس ارون مشرا اور جسٹس امتوا رائے بھی شامل تھے ۔ بنچ نے اڈیشنل سالیسیٹر جنرل منندر سنگھ سے یہ جاننا چاہا کہ عدالت میں سی بی آئی کی نمائندگی کیلئے وکیل کا تقرر کب کیا جائیگا ۔ مدھیہ پردیش حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل ایل ناگیشور راؤ نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ سی بی آئی کی نمائندگی کیلئے ایک سے زیادہ وکلا ہوں کیونکہ اس اسکام سے کئی مقدمات پیدا ہو رہے ہیں۔ اڈیشنل سالیسیٹر جنرل نے کہا کہ وہ آئندہ جمعہ تک بنچ کے تمام سوالات کے جواب دینے کے موقف میں رہیں گے ۔ سینئر وکلا کپل سبل اور ویویک تنکھا نے جو کانگریس لیڈر ڈگ وجئے سنگھ کی نمائندگی کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ اس کیس میں سی بی آئی تحقیقات کی نگرانی خود عدالت کرے ۔ ان وکلا نے کہا کہ عدالت کی مدد کیلئے بھی ایک وکیل کا تقرر کیا جانا چاہئے ۔ عدالت نے کہا کہ سی بی آئی کا جواب ملنے کے بعد ہی تمام پہلووں کا جائزہ لیا جاسکتا ہے ۔ عدالت کے استفسار پر اڈیشنل سالیسیٹر جنرل نے کہا کہ عدالت نے جو کچھ بھی سوال کئے ہیں وہ ان کے جوابات آئندہ جمعہ تک دینے کے موقف میں ہونگے فی الحال نہیں۔