کئی سرکاری محکمہ جات کی مثال کے باوجود آر ٹی اے حکام کے انکار سے عوام کو مشکلات
حیدرآباد۔26ڈسمبر(سیاست نیوز) موٹر وہیکل لائسنس بنانے کیلئے پیان کارڈ کو بطور صداقتنامہ پیدائش قبول کیا جانا چاہئے تاکہ صداقتنامہ پیدائش نہ رکھنے والے درخواست گذاروں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔محکمہ روڈ ٹرانسپورٹ اتھاریٹی میں پیان کارڈ پر موجود تاریخ پیدائش کو قبول نہیں کیا جاتا جو کہ لائسنس بنانے کے خواہشمندوں کیلئے تکلیف دہ عمل ثابت ہور ہا ہے ۔ریاست میں موجود آٹو یونین کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ محکمہ روڈ ٹرانسپورٹ اتھاریٹی میں گاڑیوں کی منتقلی اور رجسٹریشن کیلئے پیان کارڈ قبول کیا جاتاہے لیکن جب لائسنس بنانے کی بات آتی ہے تو ایسا کرنے سے انکار کیا جاتاہے جبکہ پیان کارڈ پر موجود تاریخ پیدائش کو قبول نہ کرنے کا کوئی جواز ہی نہیں ہے کیونکہ محکمہ وزارت خارجہ نے آدھار اور پیان کارڈ کو پاسپورٹ کی تیاری کیلئے تاریخ پیدائش کے صداقتنامہ کی حیثیت سے قبول کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسے قبول بھی کیا جا رہاہے تو پھر لائسنس کی تیاری کیلئے ایسے شرائط کا اطلاق مناسب نہیں ہے۔حکومت کے مختلف محکمہ جات میں پیان کارڈ پر موجود تاریخ پیدائش کو قبول کیا جانے لگا ہے لیکن تلنگانہ روڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے ایسا نہ کئے جانے کے سبب نئے لائسنس بنانے کیلئے پہنچنے والوں کو تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔محکمہ روڈ ٹرانسپورٹ اتھاریٹی کے ذمہ داروں نے بتایا کہ چند ماہ قبل حکومت بالخصوص محکمہ خارجہ نے پیان کارڈ پر موجود تاریخ پیدائش کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے ساتھ چند دیگر محکمہ جات کی جانب سے بھی اس بات کا فیصلہ کیا جا چکا ہے لیکن تاحال محکمہ روڈ ٹرانسپورٹ اتھاریٹی جو لائسنس کی اجرائی کا مجاز ادارہ ہے اسے کوئی احکام موصول نہیں ہوئے ہیں جس کے سبب وہ ایسا کرنے سے قاصر ہیں جبکہ محکمہ روڈ ٹرانسپورٹ اتھاریٹی میں گاڑیوں کی خریدی اور منتقلی کے علاوہ رجسٹریشن کے عمل میں پیان کارڈ قبول کیا جاتا ہے لیکن جب لائسنس کی اجرائی کیلئے درخواست کے ادخال کا مسئلہ ہوتا ہے تو ایسی صورت میں پیان کارڈ قبول نہیں کیا جاتا۔آٹو ڈرائیورس یونین نے حکومت اور محکمہ کے اعلی عہدیداروں سے مطالبہ کیا وہ اس سلسلہ میں احکامات جاری کریں۔