وکاس اور وشال کو25 سال اور سکھ دیو کو 20 سال کی سزاء

نئی دہلی، 3 اکتوبر(سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے سرخیوں میں رہنے والے نتیش کٹارا قتل معاملہ میں دہلی ہائی کورٹ کے حکم میں تبدیلی کرتے ہوئے وکاس یادو کو آج 25 سال اور چچازاد بھائی وشال یادو کو 25 سال اور شریک مجرم سکھ دیو پہلوان کو 20 سال کی سزا سنائی۔عدالت نے ثبوت مٹانے کے معاملے میں قصورواروں کو الگ سے ملی پانچ سال کی سزا پر بھی یکساں عمل آوری کا حکم دیا۔ اس طرح وکاس کو 30 سال کے بجائے 25 سال اور سکھ دیو کو 20 سال کی سزا کاٹنی ہوگی۔ حالانکہ وکاس کے چچازاد بھائی وشال یادو کو 30 سال کی ہی سزا کاٹنی ہوگی، کیونکہ اس نے سزا کی مدت کم کرنے کیلئے اپیل نہیں کی تھی۔دہلی ہائی کورٹ نے وکاس اور وشال کو اغوا اور قتل کے لئے پھانسی کی سزا کی مانگ کو خارج کردیا تھا، لیکن انہیں 25 سال کی اور سکھ دیو کو 20 سال کی جیل کی سزا سنائی تھی۔ اس کے علاوہ تینوں کو پانچ سال کی سزا الگ سے کاٹنی تھی۔جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس سی ناگپن کی بنچ نے سزا کم کرکے 14 سال کرنے کی وکاس اور سکھ دیو پہلوان کی درخواست مسترد کردی۔ واضح رہے کہ کٹارا کا وکاس کی بہن سے معاشقہ تھا۔ کٹارا کے اغوا اور قتل کے معاملے میں ذیلی عدالت نے مئی 2008 میں وکاس (39) اور وشال (37) کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ بزنس اگزیکٹیو کٹارا ایک ریلوے افسر کا بیٹا تھا۔ 2002 میں 17۔16 فروری کی رات اسے قتل کردیا گیا تھا۔