وٹامن سی اور ای کا زائد استعمال ہمیشہ فائدہ مند نہیں ہوتا !

لندن ۔ 3 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ناروین اسکول آف اسپورٹس سائنس کے ڈاکٹر گورن پالین کی نئی تحقیق کے مطابق وٹامن سی اور ای کے زائد استعمال کرنے والوں کو ہوشیار ہوجانا چاہئے کیونکہ ان وٹامنس کی مقدار والی اشیاء کا زائد استعمال کھلاڑیوں کی جانب سے کیا جاتا ہے اور وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ایسا کرنے سے ان کے رگ پٹھے مزید توانا ہوں گے جبکہ نئی تحقیق یہ بتاتی ہیکہ وٹامن سی اور ای کی مقدار والی اشیاء کا ضرورت سے زیادہ استعمال کھلاڑیوں کے لئے بھی کوئی خاص فائدہ مند نہیں ہوتی۔ جسمانی طور پر یوں تو کوئی نقصان نہیں ہوتا لیکن اس خوش فہمی میں رہنا بھی مناسب نہیں کہ وٹامن سی اور ای سے کھلاڑی مزید توانائی حاصل کررہے ہیں۔ اس طرح گیارہ ہفتوں کی طویل مدت کیلئے ایک آزمائشی پروگرام شروع کیا گیا

جس میں 54 صحت مند اور نوجوان مرد و خواتین 1000 ملی گرام وٹامن سی اور 235 گرام وٹامن ای والی اشیاء فراہم کی گئیں اور اس طرح ان تمام لوگوں نے تربیتی پروگرام مکمل کیا جس میں ایک ہفتہ کے دوران تین تا چار سیشنس ہوا کرتے جس میں زیادہ تر شرکاء کو تیز دوڑنے کیلئے کہا جاتا تھا۔ اس کے بعد ان کا فٹنس ٹسٹ کیا جاتا، خون کا نمونہ لیا جاتا اور پٹھوں کی پیمائش کی جاتی لیکن اس کے بعد جو نتیجہ نکلا وہ حیران کن تھا کیونکہ مذکورہ بالا تمام مرد و خواتین کی جسمانی حالت میں کوئی خاص تبدیلی نوٹ نہیں کی گئی۔