ووکیشنل سنٹرس کی تیار کردہ اشیاء کی نکاسی کے لیے شاپنگ مرکز

حیدرآباد ۔ 25 ۔ جون : ( دکن نیوز ) : جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے آج اعلان کیا کہ مختلف ووکیشنل سنٹرس کی جانب سے جو اشیاء تیار کئے جائیں ان کی نکاسی کے لیے سیاست کی جانب سے ایک شاپنگ مرکز قائم ہوگا جو نہ صرف اشیاء کی فروختگی کا انتظام کرے گا بلکہ ان اشیاء کی تشہیر کی ذمہ داری بھی سیاست لے گا ۔ کیوں کہ انہیں اندازہ ہے کہ گھر بیٹھ کر مختلف دستی مصنوعات اور گھریلو استعمال کی اشیاء تو تیار کی جاسکتی ہیں لیکن انہیں فروخت کرنا ایک مشکل مسئلہ ہے ۔ جناب زاہد علی خاں نے کہا کہ مہندی ڈیزائننگ کے ذریعہ خواتین خود اپنا روزگار آپ پیدا کرسکتی ہے ۔ خاص طور پر عید کے موقع پر مہندی ڈیزائن کرنے والوں کی مانگ میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔

وہ آج شام ادارہ سیاست و مینارٹیز ڈیولپمنٹ فورم کے زیر اہتمام منعقدہ 45 روزہ گرمائی کیمپ کے اختتام پر محبوب حسین جگر ہال میں جلسہ تقسیم اسناد و انعامات کو مخاطب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو چاہئے کہ وہ اقلیتی فینانس کارپوریشن کی اسکیمات سے بھر پور استفادہ کریں اور قرضوں کے حصول کے سلسلے میں اگر ضمانت درکار ہو تو سیاست ان کی ضمانت دینے کے لیے آمادہ رہے گا اس سلسلہ میں وہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن سے نمائندگی کے لیے تیار ہیں ۔ جناب زاہد علی خاں نے مزید کہا کہ مسلم محلہ جات میں تعلیم کو عام کرنے کے لیے باقاعدہ مہم چلانے کی ضرورت ہے کیوں کہ عام طور پر دیکھا جارہا ہے کہ پرانے شہر کے ہر گھر میں ایک یا دو لڑکے تعلیم کو ترک کر کے کارخانوں و دکانات پر کام کررہے ہیں ۔ یہ رجحان مسلم معاشرہ کے لیے انتہائی خطرناک ہے ۔ تعلیم یافتہ مسلم خواتین کا فریضہ ہے کہ وہ اپنے محلوں میں لڑکوں و لڑکیوں کے والدین سے ملاقات کرتے ہوئے ان میں شعور و بیداری پیدا کریں ۔

انہوں نے مسلم لڑکیوں میں تعلیم کے بڑھتے ہوئے رجحان کو ملت اسلامیہ کے لیے فعل نیک قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ سیاست و ایم ڈی ایف اور فیض عام ٹرسٹ کی جانب سے ملت کی فلاح و بہبود کے لیے جو کام انجام دئیے جارہے ہیں اس کا مقصد مسلمانوں کی معیشت کو بہتر بنانا اور انہیں اس ملک میں باعزت مقام دلوانے کے لیے امکانات پیدا کرنا ہے ۔ انہوں نے مراکز کے ذمہ داروں میں ان کی خدمات کے اعتراف میں مومنٹوز و سرٹیفیکٹس تقسیم کئے ۔ گلوری کالج ( شاہین نگر ) کے جناب سید خواجہ اظہر الدین ، نیو مائیکرو ٹیک ( نامپلی ) کے وسیع اللہ سراج ، حافظ بابا نگر ٹریننگ سنٹر کی محترمہ ثمینہ خورشید ، سرسید اسکول تالاب کٹہ کی محترمہ فرزانہ بیگم ، صفدریہ گرلز ہائی اسکول کی ڈاکٹر شیلا کو خصوصی انعامات دئیے گئے ۔ اس کے علاوہ 50 مراکز کے ذمہ داروں کو انعامات اور سرٹیفیکٹ عطا کئے ۔ اس موقع پر سیاست کے فوٹو جرنلسٹ شیخ نظام الدین لئیق کو بھی ووکیشنل سمر کیمپ میں ان کی نمایاں خدمات کے صلہ میں انہیں جناب زاہد علی خاں کے ہاتھوں خصوصی انعام دیا گیا ۔ جناب افتخار حسین جنرل سکریٹری فیض عام ٹرسٹ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لڑکیوں کو پیشہ وارانہ کورس کی تربیت دی جائے تو وہ اپنے گھر والوں کا ہاتھ بٹا سکتی ہیں اور اپنے خاندان کی مدد کرنے کے قابل ہوسکتی ہیں ۔

انہوں نے مینارٹیز ڈیولپمنٹ فورم کی جانب سے منعقدہ سمر کیمپ کی ستائش کی اور اس سلسلہ میں فیض عام ٹرسٹ کی جانب سے اپنے بھر پور تعاون کا پیشکش کیا ۔ ابتداء میں جناب عابد صدیقی صدر ایم ڈی ایف نے کہا کہ سمر کیمپ 2014 میں دونوں شہروں کے 56 مراکز نے حصہ لیا اور تقریبا 1500 خواتین اور لڑکیوں ونیز لڑکوں نے بھی مختلف پیشہ وارانہ کورس میں تربیت لیتے ہوئے مہارت حاصل کی ۔ انہوں نے کہا کہ مینارٹیز ڈیولپمنٹ فورم کا عین مقصد یہ ہے کہ لڑکیاں تعلیم کے علاوہ مختلف فنون میں بھی مہارت پیدا کریں جن میں کمپیوٹر ، سافٹ ویر ، ہارڈویر ، ٹیلرنگ ، بیوٹیشن ، مہندی ڈیزائننگ ، فلاور میکنگ شامل ہیں ۔ جلسہ کا آغاز قرات کلام پاک سے ہوا ۔ جناب خواجہ معین الدین نے نعت شریف سنائی ۔ محترمہ خدیجہ سلطانہ نے جناب زاہد علی خاں سے اپیل کی کہ ایمبرائیڈری و سلوائی و دیگر پیشہ وارانہ شعبوں کی حوصلہ افزائی کے لیے مارکیٹنگ کی سہولیات فراہم کریں تاکہ غریب و نادار خواتین کو اپنی محنت کا مناسب معاوضہ مل سکے ۔ انہوں نے سمر کیمپ کے کامیاب اختتام کے لیے تمام ووکیشنل مراکز کے ذمہ داروں اور انسٹرکٹرس کے تعاون و اشتراک کے لیے اظہار تشکر کیا ۔ جناب محمد فرید الدین نے شکریہ ادا کیا ۔ جناب محمد خواجہ معین الدین جنرل سکریٹری نے جلسہ کی کارروائی چلائی ۔ جناب محمد برکت علی کوآرڈینٹر نے مہمانوں کا استقبال کیا ۔ اس تقریب میں ڈاکٹر ایس اے مجید ، ڈاکٹر ایوب حیدری ، ایم اے قدیر ، محترمہ شاہین افروز ، وحیدہ خاتون ، عابدہ بیگم ، میر انور الدین ، احمد صدیقی مکیش ، محمد نصر اللہ خاں کے علاوہ ایم ڈی ایف کے اراکین اور معززین کی بڑی تعداد شریک تھی ۔۔