ووٹ تقسیم کرنے کی کوشش پر مسلمان ناراض

جنتادل سکیولر کے حق میں مجلس کے صدر کی آج بنگلور میں مہم
حیدرآباد۔3 مئی (سیاست نیوز) کرناٹک کے مسلم اور سکیولر رائے دہندوں کو جنتادل سکیولر کے حق میں ووٹ دینے کی ترغیب دینے کے لیے حیدرآباد کی مقامی سیاسی جماعت مجلس کے صدر اسد اویسی کل 4 مئی کو انتخابی مہم میں حصہ لیں گے۔ بنگلور کے چامراج پیٹ علاقہ میں جنتادل سکیولر کے انتحابی جلسہ سے اسد اویسی مخاطب کریں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ جے ڈی ایس نے ٹی آر ایس اور اس کی حلیف جماعت مجلس کے قائدین سے خواہش کی کہ وہ انتخابی مہم میں شریک ہوں گے۔ مسلم آبادی والے حلقوں میں جنتادل سکیولر حیدرآباد کی مسلم جماعت کے قائد کو استعمال کرنا چاہتی ہیں تاکہ مسلم اور سکیولر ووٹ کو کانگریس کی طرف جانے سے روکا جاسکے۔ بتایا جاتا ہے کہ چامراج پیٹ کے علاوہ بیلاری اور حیدرآباد کرناٹک کے علاقوں میں بھی مقامی جماعت کے صدر سے انتخابی مہم میں حصہ لینے کی خواہش کی گئی ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے جنتادل سکیولر کی تائید کے بعد اعلان کیا تھا کہ ضرورت پڑنے پر وہ انتخابی مہم میں حصہ لیں گے۔ لیکن کے سی آر نے ابھی تک کرناٹک کے دورے کا پروگرام نہیں بنایا ہے۔ مقامی جماعت کے صدر کے دورے کے بارے میں بنگلوراور دیگر علاقوں میں میڈیا اور خاص طور پر سوشل میڈیا کے ذریعہ بڑے پیمانے پر تشہیر کی گئی جس سے آج مسلمان ناراض ہیں۔ انہیں اندیشہ ہے کہ جنتادل سکیولر کی تائید سے مسلم ووٹ تقسیم ہوں گے جس کا راست فائدہ بی جے پی کو ہوگا۔ مجلس نے بھلے ہی اپنے امیدوار میدان میں نہیں اتارے ہیں لیکن جنتادل سکیولر کے حق میں مہم سے ووٹوں کی تقسیم کا خطرہ بدستور برقرار رہے گا۔ کرناٹک کے باشعور رائے دہندے ووٹوں کی تقسیم کو روکنے کے لیے متحدہ طور پر رائے دہی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ اسی دوران کانگریس کے سینئر قائدین اور ریاستی وزیر روشن بیگ نے کہا کہ مجلسی قیادت کے دورۂ کرناٹک سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کیوں کہ مسلمان حیدرآباد کی مقامی جماعت کے مقاصد سے اچھی طرح واقف ہیں۔