ووٹنگ مشین میں ’ نوٹا ‘ کیلئے علیحدہ نشان کی فراہمی کی کوشش

بیشتر مراکز میں ویب کاسٹنگ کے انتظامات : چیف الیکشن کمشنر وی ایس سمپت

حیدرآباد 19 اپریل ( سیاست نیوز) الیکشن کمیشن ’ نوٹا ‘ ( تمام امیدواروں میں کوئی نہیں ) کے لیے الکٹرانک ووٹنگ مشین میں ایک علحدہ نشان فراہم کرنے پر توجہ کیا ہوا ہے ۔ رائے دہندوں کو جلد ایک علحدہ نشان برائے نوٹا فراہم کیا جائیگا ۔ مسرس ایچ ایس برہما ، ندیم زیدی ، مرکزی الیکشن کمشنرس و بھنور لعل ریاستی چیف الکٹورل آفیسر کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسٹر وی ایس سمپت چیف الیکشن کمشنر نے بتایا کہ تلنگانہ و سیما آندھرا میں انتخابات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں ۔ مسٹر سمپت نے قبل ازیں آج صبح تمام سیاسی قائدین کے ہمراہ کل جماعتی اجلاس بھی طلب کر کے ان سیاسی قائدین کو انتخابی ضابطہ اخلاق و انتخابی قوانین سے واقف کرواتے ہوئے انتخابات کے پرامن و شفاف آزادانہ و منصفانہ انعقاد کو یقینی بنانے میں بھر پور تعاون کی خواہش کی ۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش میں 6.40 کروڑ رائے دہندوں کے نام فہرست رائے دہندگان میں شامل کئے گئے جبکہ ریاست میں انتخابات کے لیے اس مرتبہ نئے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں فراہم کئے جا رہے ہیں ۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آندھرا پردیش میں اب تک جملہ 105 کروڑ سے زائد رقومات ضبط کئے گئے اس سلسلہ میں جملہ 1142 کیسیس درج کئے گئے اور شراب بھی ضبط کر کے 29,290 کیسیس درج کئے گئے ۔

رقومات و شراب کی ضبطی میں آندھرا پردیش ملک بھر میں سرفہرست ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں جملہ 25300 سے زائد انتہائی حساس مراکز رائے دہی کی نشاندہی کرکے سخت سیکوریٹی انتظامات کئے جارہے ہیں تاکہ عوام بلا کسی ڈر و خوف مراکز رائے دہی پر پہونچ کر حق رائے دہی سے استفادہ کرسکیں ۔ علاوہ ازیں رائے دہندوں کو کسی قسم کی تکالیف و مشکلات پیش نہ آنے مراکز رائے دہی کے پاس شامیانے نصب کرنے ، پینے کے پانی کی بہتر سہولتیں فراہم کرنے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ تلنگانہ میں پہلے مرحلہ کے تحت 30 اپریل کو 17 لوک سبھا اور 119 اسمبلی حلقوں کیلئے اور دوسرے مرحلہ کے تحت سیما آندھرا کے 25 لوک سبھا اور 175 اسمبلی حلقہ جات کیلئے 7 مئی کو پولنگ ہوگی ۔ انتخابات میں ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل آوری ہو گی ۔ تمام سیاسی جماعتوں سے انہوں نے تعاون کی اپیل کی ۔ انہوں نے انتخابات کے پیش نظر امن و ضبط کی برقراری کیلئے انتظامات کا بھی آج پولیس عہدیداروں کے علاوہ تمام ضلع کلکٹروں سپرنٹنڈنٹس کے ساتھ جائزہ لیا ۔ مسٹر سمپت نے بتایا کہ امیدواروں کو بیالٹ میں اپنا سلسلہ نشان وغیرہ سے رائے دہندوں کو واقف کروانے ’ نمونہ بیالٹ ‘ طبع کرنے کی اجازت دی گئی ہے اور ان نمونہ بیالٹس کی رائے دہندوں میں تقسیم کی بھی اجازت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ مراکز رائے دہی میں ’ ویب کاسٹنگ ‘ کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ سیاسی جماعتوں کو پرمیشن و منظوریوں کیلئے سنگل ونڈو طریقہ کار پر عمل کیا جائے گا ۔ علاوہ ازیں ضروری سہولتوں و ہنگامی نوعیت کی ضروریات کی تکمیل کیلئے انتخابی ضابطہ اخلاق قابل عمل نہیں ہوگا ۔ بلکہ عوامی ضروریات کو پورا کرنے کی اجازت رہے گی ۔ جائزہ اجلاس میں مسرس پی کے داس ، اکشے راوت ، ڈائرکٹر جنرل الیکشن کمیشن ونود جیوتی ، ڈپٹی الیکشن کمشنر و دیگر موجود تھے ۔