ووٹر لسٹ میں بے قاعدگیاں ‘ ہائیکورٹ سے رجوع ہونے کی ہدایت

سپریم کورٹ کی رولنگ ۔ میرٹ اساس پر مسئلہ کی آج سے سماعت کرنے کا بھی مشورہ
حیدرآباد 4 اکتوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ کی ووٹر لسٹ میں بے قاعدگیوں کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے درخواست گذار کو اہم فیصلہ میں ہائیکورٹ سے رجوع ہونے کی ہدایت دی ہے۔ ہائیکورٹ کو مشورہ دیا کہ وہ کل سے میرٹ کی بنیاد پر جائزہ لے کر فہرست پر نظر ثانی کے معاملے میں توسیع کا فیصلہ کریں۔ کانگریس قائد ششی دھر ریڈی نے کہا کہ وہ 5 اکتوبر کو ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔ فہرست رائے دہندگان میں بے قاعدگیوں اور ووٹوں کے اخراج کے خلاف ششی دھر ریڈی نے اسٹیٹ و سنٹرل الیکشن کمیشن سے نمائندگی کی گئی تھی۔ مثبت ردعمل حاصل نہ ہونے پر ہائیکورٹ و سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے ۔ 8 دن قبل درخواست قبول کرنے والی سپریم کورٹ نے آج سماعت کی اور مسئلہ پر حیدرآباد ہائیکورٹ سے رجوع ہونے کی انہیں ہدایت دی۔ ساتھ ہی ہائیکورٹ کو مشورہ دیا کہ وہ میرٹ اساس پر فہرست رائے دہندگان پر نظر ثانی کی مہلت میں توسیع پر فیصلہ کریں اور کل سے اس کیس کی سماعت کریں ۔ ایم ششی دھر ریڈی کی جانب سے سینئر قائد و ایڈوکیٹ ابھیشیک سنگھوی سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی کے شیڈول کو گھٹانے اور 9 ماہ قبل اسمبلی تحلیل کے فیصلے کو چیلنج کیا۔ انہوں نے استدلال پیش کیا کہ 68 لاکھ ووٹوں کے معاملے میں بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔ فہرست رائے دہندگان میں 30 لاکھ بوگس ووٹ پائے جاتے ہیں۔ ووٹر لسٹ سے 18 لاکھ ووٹوں کو نکال دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے پہلے جاری شیڈول کے مطابق یکم جنوری 2019ء تک فہرست رائے دہندگان پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ 4 ماہ کے نظر ثانی پروگرام کو گھٹاکر 4 ہفتے کردیا گیا ہے۔ سال 2000میں پیدا ہونے والے 20 لاکھ نئے ووٹرس کو حق رائے دہی سے محروم کیا جارہا ہے۔ دوسری جانب جسٹس اے کے سیکری نے کہا کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد جلد انتخابات منعقد ہونا چاہئے۔ ماضی میں مسترد کردہ درخواست کے وہی احساسات کے کیس میں ہم مداخلت نہیں کریں گے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی کا کام سال بھر جاری رہے گا۔ ان شکایتوں کو ہائیکورٹ نے مسترد کردیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کی جانب سے مسترد کردہ احکامات کو پیش کردینے کا مشورہ دیا۔ سدی پیٹ کے ساکن سوشانت ریڈی نے یہ پٹیشن داخل کی تھی کانگریس قائد ایم ششی دھر ریڈی نے بوگس ووٹوں کے اخراج کے بعد ہی انتخابات منعقد ہونے کی توقع کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کا کوئی بھی کھیل کامیاب نہیں ہوگا۔ کل ہائیکورٹ سے رجوع ہونے کا اعلان کیا۔ اپنے حامیوں سے گمراہ کن درخواست داخل کرواکر انتخابات کرانے کی کوشش کرنے کا کے سی آر پر الزام عائد کیا اور ہائیکورٹ سے کے سی آر کو پھٹکار ملنے کی توقع کا اظہار کیا۔