شی ٹیموں کو مزید مستحکم بنانے اقدام ۔ سماج میں خواتین کا تحفظ اور اعتماد کی بحالی اصل مقصد
حیدرآباد 7 جون ( پی ٹی آئی ) خواتین کے تحفط کو فروغ دینے کے مقصد سے حکومت تلنگانہ کی جانب سے وومنس سیفٹی ونگ کے آغاز پر غور کیا جا رہا ہے ۔ یہ اقدام موجودہ شی ٹیموں کو مزید مستحکم کرنے کے مقصد سے کیا جا رہا ہے ۔ حیدرآباد میں شی ٹیموں کا آغاز 24 اکٹوبر 2014 سے عمل میں آیا تھا ۔ ان ٹیموں کو خواتین اور لڑکیو ں سے چھیڑ چھاڑ اور ان کا تعاقب کرنے والوں کو نشانہ بنانا تھا تاکہ خواتین میں تحفظ کا احساس پیدا ہوسکے اور وہ سماج میں اعتماد بحال کرسکیں۔ بعد ازاں ریاست کے تمام کمشنریٹس کے حدود میں شی ٹیموں کا قیام عمل میںلایا گیا ۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس کے دفتر سے جاری کردہ ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت تلنگانہ در اصل خواتین کو تمام مقامات پر حفاظت اور تحفظ فراہم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے اور اسی لئے شی ٹیموں کا آغاز کیا گیا تھا تاکہ عوامی مقامات پر خواتین سے چھیڑ چھاڑ کو روکا جاسکے ۔ اب حکومت تلنگانہ کی جانب سے خواتین کی حفاظت کو ترجیحا آگے بڑھانے کیلئے ایک نیا شعبہ وومنس سیفٹی ونگ قائم کیا جا رہا ہے جس کی قیادت انسپکٹر جنرل پولیس ( لا اینڈ آرڈر و انچارچ وومنس سیفٹی ) سواتی لاکرا کرینگی ۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سواتی لاکرا حیدرآباد سٹی پولیس کی جانب سے شروع کئے گئے بھروسہ سنٹر اور تمام اضلاع میں شی ٹیموں کی نگران و ذمہ دار ہونگی ۔ تلنگانہ ڈائرکٹر جنرل پولیس ایم مہیندر ریڈی کی ہدایت پر ریاست کے تمام اضلاع میں شی ٹیموں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور یہ ٹیمیں ڈی ایس پی اور اسسٹنٹ کمشنران کی نگرانی میں کام کر رہی ہیں۔ وومنس سیفٹی ونگ حیدرآًاد نے آج مرحلہ وار انداز میں اپنی تمام ٹیموں کو ٹریننگ دینے کا آغاز کردیا ہے ۔ پہلے بیاچ میں ورنگل ‘ سدی پیٹ ‘ کھمم اور نلگنڈہ کے کمشنریٹس کی شی ٹیموں سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کو ٹریننگ دی گئی ہے ۔ انہیں شی ٹیموں کے کام کاج سے بھی موثر انداز میں واقف کروایا گیا ۔